Bharat Express

West Bengal Sandeshkhali Violence: سندیشکھلی میں خواتین کے ساتھ کیا ہوا؟ بی جے پی نے تحقیقات کے لیے 6 رکنی کمیٹی دی تشکیل

بی جے پی نے مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سندیشکھلی میں خواتین کے خلاف جنسی ہراسانی اور تشدد کے معاملے میں 6 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

آج بی جے پی صدر جے پی نڈا نے مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سندیشکھلی میں خواتین کے خلاف  مبینہ جنسی ہراسانی اور تشدد کے معاملے میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ تحقیقات کی سربراہی مرکزی وزیر اناپورنا دیوی کریں گی۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر پرتیما بھومک اور بی جے پی کے 4 ایم پی – سنگیتا یادو، برجلال، کویتا پاٹیدار اور سنیتا دگل بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

بی جے پی صدر نے جے پی نڈا کمیٹی کو ہدایت دی ہے کہ وہ سندیشکھلی جائیں اور متاثرین سے بات کریں اور تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ اس دوران بی جے پی نے بنگال میں کشیدگی کے درمیان ویلنٹائن ڈے منانے پررکن پارلیمنٹ نصرت جہاں کو بھی نشانہ بنایا۔ بی جے پی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سندیشکھلی میں خواتین احترام کے لیے احتجاج کر رہی ہیں اور بشیرہاٹ کی ایم پی نصرت جہاں ویلنٹائن ڈے منا رہی ہیں۔

سندیشکھلی میں خواتین کا احتجاج

آپ کو بتا دیں کہ سندیشکھلی کی خواتین نے ٹی ایم سی ضلع پریشد کے رکن شاہجہان شیخ اور ان کے ساتھیوں پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے خواتین کئی دنوں سے احتجاج کر رہی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ ایک ماہ قبل ای ڈی نے راشن گھوٹالہ معاملے میں شمالی 24 پرگنہ ضلع میں شاہجہاں کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران شاہجہاں کے حامیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے ای ڈی ٹیم پر حملہ کر دیا۔

سکانتا مجمدار آئی سی یو میں داخل

بنگال بی جے پی کے صدر سکانت مجمدار 13 فروری کو سندیشکھلی جانا چاہتے تھے، اس دوران پولیس نے انہیں روک لیا۔ بی جے پی کے حامیوں کی پولس کے ساتھ جھڑپ ہوئی جس دوران پولس نے لاٹھی چارج بھی کیا۔ وہ کولکتہ کے ایک نجی اسپتال کے آئی سی یو میں داخل ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read