مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے۔ (فائل فوٹو)
ادھو ٹھاکرے نے اتوار کو چھترپتی سمبھاج نگر میں شیو سینا-یو بی ٹی کے ایک پروگرام میں شرکت کی۔ یہاں پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت (مہاوتی) کے پاس دینے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر کہا، “میں ان سب کے ساتھ ہوں جو انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں، انہوں نے سی ایم شندے حکومت سے بھی مطالبہ کیا، “آپ کو حل نکالنا چاہیے، میں آپ کی حمایت کرتا ہوں”۔
ٹھاکرے نے کہا کہ تمام برادریوں کے لوگوں سے درخواست ہے کہ وہ آپس میں نہ لڑیں۔ دریں اثنا، ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ وزیر اعلی شندے حکومت کل (8 جولائی) کو ہونے والی آل پارٹی میٹنگ میں حل تلاش کرے، ہم اس میں آپ کا ساتھ دیں گے۔ تاہم ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ حکومت صرف باتیں کر رہی ہے۔ یہ حکومت ذات پات کے درمیان تنازعہ پیدا کرنے کا کام کر رہی ہے۔
حکومت لوگوں کے خاندانوں کو توڑنے میں مصروف ہے – ادھو
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شیوسینا-یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہمارا خاندان ٹوٹ گیا، پوار کا خاندان ٹوٹ گیا، اب وہ عوام کے خاندان کو توڑنے جا رہے ہیں۔ ریاست کی صنعتوں کو گجرات منتقل کر دیا گیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ لوگوں نے مودی کی گارنٹی کو پلٹ دیا ہے۔ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ یہ حکومت ہمارے ذریعہ کئے گئے کاموں کا کریڈٹ لے رہی ہے۔ مہالیسنتھی اسکیم شروع کی گئی اور اس کا خیر مقدم کیا گیا لیکن نوجوانوں کا کیا ہوگا؟ کیا ان کے لیے نوکریاں ہیں؟
ریزرویشن کو لے کر اسمبلی میں ایک تجویز لائیں: ادھو
ادھو ٹھاکرے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کوٹہ کا فیصد بڑھانے کے لیے اسمبلی میں قرارداد پاس کرے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ آج شیوسینا آپ کی حمایت کر رہی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ کارکن منوج جارنگے نے مراٹھا ریزرویشن کی مانگ کو لے کر کئی بار انشن پر بیٹھے۔ ساتھ ہی اس تحریک کو دیکھتے ہوئے بیڈ میں او بی سی طبقہ کے لوگوں نے بھی ریزرویشن کے معاملے پر احتجاج شروع کر دیا۔ تاہم حکومتی نمائندے سے بات کرنے کے بعد انہوں نے تحریک معطل کر دی۔
بھارت ایکسپریس۔