سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
دیوریا: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ہفتہ کے روز دیوریا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ جب انڈیا اتحاد کی حکومت اقتدار میں آئے گی تو اگنیویر کی اسکیم ختم کر دی جائے گی اور مستقل ملازمت دی جائے گی۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ انڈیا اتحاد اگنیویر اسکیم کو کبھی قبول نہیں کرے گا، جب بھی حکومت میں آئیں گے، اسے ختم کرکے مستقل ملازمتیں اور مستقل یونیفارم دیں گے۔ جو بھی سرکاری نوکریاں دستیاب ہیں، اس کو یہ لوگ کنٹریکٹ اور آؤٹ سورس پر دے رہے ہیں، تاکہ انہیں ریزرویشن نہ دینا پڑے۔ وہ نہ صرف ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ہیں، بلکہ، اگر وہ اقتدار میں آتے ہیں تو بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے دیے گئے آئین کو ختم کرنے کا کام کریں گے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ عام لوگوں کو جو سہولتیں ملنی چاہیے تھیں، وہ سہولتیں تو دور، اس نے ہمارے کسانوں اور نوجوانوں کے لیے بحران پیدا کر دیا ہے۔ ایک طرف وہ ہیں جو آئین کو بدلنا چاہتے ہیں۔ لیکن، میں دیکھ رہا ہوں کہ جو لوگ آئین کو بدلنے کے لیے نکلے ہیں، یہی عوام انہیں بدلنے کا کام کرے گی۔ جو 2014 میں آئے تھے، 2024 میں ان کی وداعی طے ہے، جو لوگ 400 پاس کرنے کا نعرہ دے رہے تھے، بتاؤ 400 ہر رہے ہیں کہ نہیں ہار رہے؟
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ دیوریا آتے آتے ڈبل انجن کی سرکار ہانپ جاتی ہے یا ان کے انجن کا دھواں نکل جاتا ہے۔ انہوں نے ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس کے نام پر خوف کے ذریعے چندہ اکٹھا کیا، آج وہ جس مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں وہ انتخابی بانڈز کے نام پر جمع کیے گئے چندہ کی وجہ سے ہے۔ اس حکومت میں ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں، بی جے پی نے بڑے کاروباریوں کے 25 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے ہیں۔ اگر انڈیا اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو ہم کسانوں اور غریب بھائیوں کے قرضے معاف کرنے کے لیے کام کریں گے۔ اس کے علاوہ ایم ایس پی کو قانونی حقوق فراہم کرنے کے لیے بھی کام کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔