رکن اسمبلی نتیش رانے کے مسلم مخالف بیان پر برہم ہوئے وارث پٹھان
بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈرنتیش رانے اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے آئےدن سرخیوں میں رہتے ہیں۔ دریں اثنا، جمعہ (20 ستمبر) کو سنگولی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو صرف 24 گھنٹے کی چھٹی دی جانی چاہیے۔ اس کے بعد ہم اپنی طاقت دکھائیں گے۔ اب بی جے پی لیڈر کے اس بیان پر اے آئی ایم آئی ایم نے جوابی حملہ کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان نے کہا کہ یہ لوگ ہر روز متنازعہ دیتے ہیں۔ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ بی جے پی مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے پہلے ماحول خراب کرنا چاہتی ہے۔
وارث پٹھان نے نتیش رانے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ رانے نے پہلے کہا تھا کہ ہم مسلمانوں کو مسجد میں گھس کر ماریں گے، میں کہتا ہوں کہ وہ دو ٹانگوں پر مسجد میں آئیں گے، لیکن اسٹریچر پر واپس جائیں گے۔ وارث پٹھان نے کہا، “نتیش رانے کہہ رہے ہیں کہ 24 گھنٹے کے لئے پولیس کو چھٹی دے دو، اس کے بعد ہم آپ کو اپنی طاقت دکھائیں گے، اگر وارث پٹھان نے یہی کہا ہوتا تو آج یہ لوگ مجھے جیل میں ڈال دیتے۔”
وارث پٹھان نے بی جے پی پر حملہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “سپریم کورٹ کے مطابق یہ ایک متنازع بیان ہے، لیکن اس کے باوجود پولیس کوئی کارروائی نہیں کر رہی، میں جاننا چاہتا ہوں کہ پولیس اب تک خاموش کیوں ہے؟ پولیس کوئی کارروائی کیوں نہیں کر رہی؟” پولیس کوکیا ہوا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کسی بھی طرح سے ریاست میں کشیدگی کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے تاکہ لوگوں کی توجہ اصل مسائل سے ہٹ جائے۔
وارث پٹھان نے کہا کہ “یہ لوگ جانتے ہیں کہ انہوں نے ترقی کے نام پر کچھ نہیں کیا، اسی لیے وہ ریاست میں سیاسی ماحول کو خراب کرنے کے لیے اس طرح کے متنازعہ بیانات دے رہے ہیں۔ایم آئی ایم لیڈر نے مزید کہا کہ اس سے قبل بی جے پی لیڈر نے رام گیری نے ہمارے پیغمبرﷺ کے تئیں متنازعہ بیان دیا تھا،ہم نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا لیکن بدقسمتی سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
بھارت ایکسپریس۔