نوح میں ایک بار پھر تشدد (فوٹو ٹویٹر)
ہریانہ کے نوح میں تشدد کے زخم ابھی بھرے نہیں تھے کہ اب ایک بار پھر وہاں کا ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔ اس بار خواتین پر پتھر پھینکے جانے کی خبر آئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جمعرات کی رات کچھ خواتین وہاں کو آں کی پوجا کرنے گئی تھیں۔ اس دوران کچھ لوگوں نے ان پر پتھراؤ کیا۔ اس کے بعد دونوں برادریوں کے لوگ آمنے سامنے آگئے اور ماحول کشیدہ ہوگیا۔ واقعہ کے بعد اس کی اطلاع مقامی پولیس انتظامیہ کو دی گئی۔ جس کے بعد علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
پولیس کے مطابق اس واقعے میں تین خواتین زخمی ہوئی ہیں، جنہیں علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا ہے۔ تاہم ابھی تک کسی نے اس واقعے کی شکایت نہیں کی۔
کوآں میں پوجا کرنے جانے والی خواتین پر پتھراؤ
خبر رساں ایجنسی بھاشا کے مطابق ایک پولیس افسر نے بتایا کہ انہیں ابھی تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ یہ واقعہ رات 8.20 بجے ایک مسجد کے قریب اس وقت پیش آیا جب خواتین کا ایک گروپ ‘پوجا’ کے لیے جا رہا تھا۔ پھر اچانک ان پر پتھر برسائے گئے۔ پتھراؤ کے اس واقعہ میں تقریباً 3 خواتین زخمی ہوئیں۔ جائے وقوعہ پر سینئر پولیس افسران سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔
مدارس کے چند بچوں پر پتھر پھیکنے کا الزام
ہریانہ کے نوح میں پتھراؤ کی خبر کے بعد ایس پی نوح نریندر سنگھ بجارنیا نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ کچھ خواتین کنویں پر پوجا کرنے جا رہی تھیں اور شکایت ملی کہ مدرسہ کے کچھ بچوں نے پتھراؤ کیا ہے۔ اس کے بعد دونوں برادریوں کے لوگ جمع ہوگئے۔ اس سلسلے میں یہاں ایف آئی آر درج کی جارہی ہے۔ ہم لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔ مناسب کارروائی کی جائے گی۔ کسی کو کوئی بڑی چوٹ نہیں آئی۔
بھارت ایکسپریس۔