کینسر متاثرہ 9 سال کے بچے کو ایک دن کے وارانسی اے ڈی جی کا چارج دیا گیا۔
وارانسی زون کے اے ڈی جی دفتر میں منگل کے روز یعنی 25 جون کو محض 9 سال کے ایک بچے نے مسلح اے ڈی جی کا چارج سنبھالا۔ بچہ کینسرسے متاثرہے اوروہ آئی پی ایس افسربننے کی خواہش رکھتا ہے۔ بچے کے اس خواب کو پورا کرنے کے لئے وارانسی زون کے اے ڈی جی پیوش مورڈیا نے اسے ایک دن کے لئے اسائنمنٹس سونپی۔ جس کی خبرسامنے آتے ہی بچے کے اہل خانہ اوررشتہ داروں کے ساتھ ساتھ گاؤں میں خوشی منائی گئی۔ دراصل، بہار کے سپول ضلع کے تحت پرتاپ گنج ڈویزن علاقہ کے تیکونا وارڈ 6 کے باشندہ رنجیت کمار داس کا 9 سالہ بیٹا پربھات کماربھارتی برین ٹیومرکا مریض ہے۔ والد رنجیت گاؤں میں ہی چلنے والے کوچنگ سینٹرمیں ٹیچرہیں۔ ساتھ ہی وہ بہار داروغہ کی تیاری میں بھی مصروف ہیں۔
اچانک اسکول میں ہی اس کی طبیعت خراب ہوگئی
رنجیت نے میڈیا کو بتایا کہ پربھات گاؤں کے ہی ودیا نیکیتن اسکول میں تعلیم حاصل کرتا ہے۔ گزشتہ فروری مہینے میں اچانک اسکول میں ہی اس کی طبیعت خراب ہوگئی، جس کے بعد مقامی سطح پر کئی ڈاکٹروں کا مشورہ لیا۔ تاہم جب بات نہیں بنی تو برین ٹیومرکی جانکاری ملنے کے بعد پربھات کوعلاج کے لئے مظفرنگر میڈیکل کالج کے کینسروارڈ لے جایا گیا۔ حالانکہ وہاں بھی کم عمرکے بچوں کے لئے بہترسہولیات نہیں تھیں۔ ایسے میں ڈاکٹروں کے مشورے پر پربھات کو وارانسی واقع ٹاٹا میموریل اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ 20 مارچ کو پربھات کے ٹیومر کا آپریشن کیا گیا۔ وہیں، 7 مئی سے 22 جون تک اس کا ریڈیئیشن کیا گیا۔ اسی درمیان پربھات کے موضوع پر جب سماجی تنظیم میک اے وش فاؤنڈیشن آف انڈیا کو ملی تواس نے اہل خانہ سے رابطہ کیا۔ تنظیم سے بات چیت میں پربھات نے بتایا کہ وہ آئی پی ایس افسربننا چاہتا ہے، جس کے بعد تنظیم کی کوشش اوراے ڈی جی پیوش مورڈیا کی رضا مندی سے پربھات کا خواب شرمندہ تعبیرہوسکا۔
اے ڈی جی نے کیا استقبال، پولیس افسران نے دی سلامی
پربھات کماربھارتی کی خواہش پراسے ایک دن کا اے ڈی جی بنایا گیا۔ منگل کے روزپربھات نے اے ڈی جی کا چارج لیا۔ اس دوران پربھات کے والد رنجیت اور ماں سنجوبھی موجود تھے۔ پورے عمل کے درمیان دفترمیں پولیس اہلکاروں نے اسے سلامی دی۔ جس کے بعد ایک دن کے اے ڈی جی پربھات نے دفتراورپریڈ کا جائزہ لیا۔ اس سے پہلے پربھات کا اے ڈی جی پیوش مورڈیا نے گلدستہ دے کر استقبال کیا۔ وہیں، پولیس ٹیم کی موجودگی میں عزت واحترام کے ساتھ اپنی کرسی پربٹھایا۔ دفترکے سبھی پولیس اہلکاروں سے ملے اورسلامی دی۔ اس کے بعد جپسی میں بیٹھ کر پربھات کا دورہ کرایا گیا۔
اے ڈی جی بن کرپربھات کمار نے کہی یہ بڑی بات
ایک دن کے لئے اے ڈی جی بننے کے بعد پربھات کمارکافی پُرجوش ہیں۔ حالانکہ مستقل وقفہ پرڈاکٹروں کی ٹیم اس کی نگرانی کرے گی۔ اے ڈی جی کی کرسی پربیٹھنے کے بعد پربھات کمارنے بتایا کہ اس وقت وہ ہندی ٹیلی ویژن سیریل سی آئی ڈی کے اے سی پی پردیومن جیسا محسوس کررہے ہیں۔ وہیں کوچنگ میں بچوں کو پڑھاکر ماہانہ 7-5 ہزارروپئے کمانے والے والد رنجیت بھی بیٹے کو اے ڈی جی کی کرسی پر بیٹھا دیکھ کرانتہائی خوش ہیں۔ رنجیت کہتے ہیں کہ وہ داروغہ کب بنیں گے، یہ مستقبل کے حصے میں ہے۔ تاہم بیٹے کو اے ڈی جی کی کرسی پر دیکھ کراس کے علاج میں اب تک ہوئی تھکان دورہوگئی۔ بولنے کے لئے اب کوئی الفاظ نہیں ہیں۔