اتر پردیش کے کانگریس صدر اجے رائے
Uttar Pradesh: یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ انہیں 2010 میں وارانسی میں درج گینگسٹر ایکٹ کیس میں سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ منگل (25 جون 2024) کو سپریم کورٹ نے اس پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے یوپی حکومت کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت اب 15 جولائی کو ہوگی۔
2010 میں، اس وقت کی مایاوتی حکومت نے حملہ اور گڑبڑ سے متعلق ایک معاملے میں اجے رائے کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کی دفعہ لگائی تھی۔ ہائی کورٹ نے یہ کہتے ہوئے کیس کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا تھا کہ اجے رائے کے خلاف 27 فوجداری مقدمات درج ہیں۔ جس کے بعد ہائی کورٹ سے ریلیف نہ ملنے پر وہ سپریم کورٹ چلے گئے۔
ہائی کورٹ نے بھی نہیں دیا ریلیف
آپ کو بتا دیں کہ اس سال مئی میں اجے رائے کو الہ آباد ہائی کورٹ سے بھی جھٹکا لگا تھا۔ ہائی کورٹ نے گینگسٹر ایکٹ کے تحت درج مقدمے کے خلاف اجے رائے کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اجے رائے کو ان کے خلاف درج 24 سے زیادہ مجرمانہ الزامات کی بنیاد پر کوئی راحت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں- Ayodhya News: ایودھیا کی اہم سڑکوں پر گڑھے؟ پہلی بارش نے ہی کھول دیا بی جے پی کی ترقی کا راز
کیا ہے سارا معاملہ
اجے رائے اور چار دیگر کے خلاف چودہ سال قبل وارانسی کے چیت گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ سال 2010 میں، آئی پی سی کی دفعہ 147، 148، 448، 511، 323،504، 506، 120B اور فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ کی دفعہ 7 اور یوپی گینگسٹر ایکٹ اور سماجی سرگرمیوں کی روک تھام کی دفعہ 3(1) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اس معاملے میں تفتیش مکمل کرنے کے بعد پولیس نے 28 اکتوبر 2011 کو عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔
وارانسی کی ایم پی-ایم ایل اے خصوصی عدالت میں جاری ہے کیس کی سماعت
اس معاملے میں وارانسی کی ایم پی ایم ایل اے خصوصی عدالت میں کیس کی سماعت جاری ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے کی درخواست میں ٹرائل کورٹ میں چل رہی کارروائی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار کے خلاف 27 مقدمات کی مجرمانہ تاریخ ہے۔ عدالت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں جاری کارروائی کو منسوخ کرنے کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔
-بھارت ایکسپریس