ہمیشہ کے لئے بند ہوا ٹویٹر، جانیں کیا ہے وجہ...
Twitter: ٹویٹر نے ہندوستان میں 26 ستمبر سے 25 اکتوبر کے درمیان جنسی استحصال اور غیر متفقہ عریانیت کو فروغ دینے والے 44,611 اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی ہے۔اس سے پہلے 26 اگست سے 25 ستمبر کے درمیانی وقت میں کمپنی نے ایسے ہی 52141 جارحانہ اکاؤنٹس پر پابندی لگائی تھی۔
مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم، جو کہ مسک کے زیر اثر ہے، نے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے 4,014 اکاؤنٹس پر بھی پابندی لگا دی۔
ٹویٹر نے نئے آئی ٹی رولز 2021 کی تعمیل سے متعلق اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اسے ہندوستان میں صارفین کی جانب سے ایک ہی وقت میں شکایت کے ازالے کے طریقہ کار کے ذریعے 582 شکایات موصول ہوئیں اور ان میں سے صرف 20 یو آر ایل پر کارروائی کی گئی۔
یہ پہلے کی مدت (26 اگست اور 25 ستمبر) سے بالکل برعکس ہے، جب ٹویٹر کو ہندوستان میں صارفین کی جانب سے 157 شکایات موصول ہوئیں اور 129 یو آر ایل پر کارروائی کی گئی۔
اپنی نئی رپورٹ میں، ٹویٹر نے کہا کہ اس نے ٹویٹر اکاؤنٹ کی معطلی کی اپیل کرنے والی 61 شکایات پر کارروائی کی۔ مزید کہا کہ، “یہ سب حل ہو چکے ہیں اور مناسب جوابات بھیجے گئے ہیں۔”
کمپنی نے کہا، “صورتحال کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد، ہم نے ان میں سے کسی بھی اکاؤنٹ کی معطلی کو واپس نہیں لیا ہے۔ تمام اکاؤنٹس معطل رہیں گے۔ ہمیں اس رپورٹنگ کی مدت کے دوران ٹویٹر اکاؤنٹس کے بارے میں عمومی سوالات کے حوالے سے 12 درخواستیں بھی موصول ہوئیں ہیں۔”
اکتوبر میں دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا تھا کہ چائلڈ پورنوگرافی کی شکایات پر ٹویٹر سے موصول ہونے والے جواب نامکمل ہیں اور کمیشن ان سے مطمئن نہیں ہے۔
مسک نے پہلے ہی ٹویٹر پر چائلڈ پورنوگرافی کے لئے ٹویٹس کی موجودگی کے بارے میں رپورٹس پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔
نئے آئی ٹی رولز 2021 کے تحت، 50 لاکھ سے زیادہ صارفین والے بڑے ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ماہانہ تعمیل کی رپورٹ شائع کرنی ہوگی۔
-بھارت ایکسپریس