مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی (فائل فوٹو)
پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے پیسے لینے کے الزامات میں گھری ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا کو اپنی پارٹی کی سپریمو ممتا بنرجی کی حمایت حاصل ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی پر مہوا موئترا کو ہٹانے کی سازش کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے کہا، “بی جے پی مہوا موئترا کو لوک سبھا سے ہٹانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس سے انہیں (مہوا موئترا) کو انتخابات سے پہلے زیادہ مقبول ہونے میں مدد ملے گی۔ وہ جو پہلے پارلیمنٹ میں بولتی تھیں، اب باہر بولیں گی۔”
ٹی ایم سی نے مہوا کو بڑی ذمہ داری دی تھی۔
اس سے پہلے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مہوا موئترا کو کرشن نگر (نادیہ نارتھ) کا اسپیکر بنایا تھا۔ اس کے لیے انہوں نے انسٹاگرام پر پوسٹ کرکے سی ایم ممتا بنرجی کا شکریہ ادا کیا تھا۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر مہوا موئترا پر تاجر درشن ہیرانندانی سے پیسے لینے اور سوالات پوچھنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے علاوہ ٹی ایم سی کے رکن اسمبلی پر مہنگے تحائف لینے کا بھی الزام تھا۔ اس کے بعد مہوا موئترا ایتھکس کمیٹی کے سامنے پیش ہوئیں۔ اپوزیشن کے کئی ارکان پارلیمنٹ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ کافی شور شرابے کے درمیان مہوا موئترا اور اپوزیشن کے کئی ممبران اسمبلی کو کمرے سے باہر آتے دیکھا گیا جہاں پوچھ گچھ ہو رہی تھی۔
ابھیشیک بنرجی نے مہوا کی حمایت کی تھی۔
بی ایس پی ایم پی دانش علی نے بھی ایتھکس کمیٹی کے چیئرمین پر غیر اخلاقی سوالات پوچھنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد ٹی ایم سی لیڈر ابھیشیک بنرجی نے بھی مہوا موئترا کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا تھا کہ مہوا موئترا اپنا دفاع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کو بھی نشانہ بنایا۔
پارلیمنٹ نے نیا اصول بنایا
ایم پی مہوا موئترا کے تنازعہ کے بعد پارلیمنٹ نے نیا قاعدہ بنایا ہے۔ اب پارلیمنٹ پورٹل کا لاگ ان اور پاس ورڈ صرف اراکین پارلیمنٹ تک ہی محدود رہے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ اب ان کا پرسنل اسسٹنٹ یا سیکرٹری لاگ ان نہیں ہو سکے گا۔ ایم پی اب اپنا لاگ ان پاس ورڈ اور او ٹی پی شیئر نہیں کر سکتے۔
بھارت ایکسپریس۔