Bharat Express

Arvind Kejriwal sends reply to ED: “یہ سمن بھی غیر قانونی ہے”، سی ایم اروند کیجریوال نے ای ڈی کے سمن پر دیا جواب

ای ڈی کو بھیجے گئے اپنے جواب میں سی ایم کیجریوال نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی ایمانداری اور شفافیت کے ساتھ گزاری ہے۔ میرے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔

Arvind Kejriwal sends reply to ED: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کے سمن پر اپنا جواب دیا ہے۔ انہوں نے اپنے جواب میں لکھا ہے کہ میں ہر قانونی سمن قبول کرنے کو تیار ہوں۔ لیکن ای ڈی کا یہ سمن بھی پچھلے سمن کی طرح غیر قانونی ہے۔ سی ایم کیجریوال نے یہ بھی کہا ہے کہ ای ڈی کا یہ سمن مکمل طور پر سیاسی طور پر محرک ہے۔ ایسے میں یہ سمن واپس لیا جائے۔ ای ڈی کو بھیجے گئے اپنے جواب میں سی ایم کیجریوال نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی ایمانداری اور شفافیت کے ساتھ گزاری ہے۔ میرے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سی ایم کیجریوال کو جمعرات کو یعنی آج ہی ای ڈی کے سامنے پیش ہونا تھا۔ لیکن کیجریوال فی الحال وپشینا کے لیے گئے ہیں۔ ایسے میں وہ ای ڈی کے سمن پر بھی پوچھ گچھ کے لیے حاضر نہیں ہو پائیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی 2 نومبر کو سی ایم کیجریوال کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔ اس دوران بھی وہ ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔ اس دوران وہ مدھیہ پردیش کے انتخابات میں انتخابی مہم چلانے گئے تھے۔

کیا کیجریوال کو گرفتار کیا جا سکتا ہے؟

یہ بھی چرچے ہیں کہ سی ایم کیجریوال کو پوچھ گچھ کے بعد ہی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، سی ایم کیجریوال نے ای ڈی کے اس سمن کو غیر قانونی اور سیاسی طور پر محرک قرار دیا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کیجریوال غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ کا سامنا کرنے سے پہلے صرف تین بار سمن چھوڑ سکتے ہیں۔ اگر وہ تین بار کے سمن پر نہیں پہنچے تو انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

بی جے پی کو کیجریوال سے ڈر لگتا ہے-بھاردواج

دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھاردواج نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ اے اے پی کے ممبران اسمبلی اور وزراء کے خلاف جتنے مقدمات درج کیے گئے ہیں اور جس طرح سے اب سی ایم اروند کیجریوال کو گرفتار کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، اس سے صاف ہے کہ بی جے پی ان سے خوفزدہ ہے۔ اگر بی جے پی اور وزیر اعظم اقتدار میں کسی سے ڈرتے ہیں تو وہ اروند کیجریوال ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اروند کیجریوال کو کسی طرح دہلی میں اقتدار سے ہٹا دیا جائے۔ وہ جان چکے ہیں کہ اگر کیجریوال کو اقتدار سے ہٹانا ہے تو بی جے پی انہیں الیکشن لڑ کر نہیں ہٹا سکتی، انہیں سازش کرکے ہٹایا جا سکتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read