عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر منیش سسودیا۔
عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں ضمانت پر باہر آنے کے بعد سرگرم نظر آ رہے ہیں۔ مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے این ڈی اے اتحادیوں کو بھی مشورہ دیا۔ ساتھ ہی اپوزیشن سے اپیل کی کہ وہ وزیراعلیٰ کیجریوال کی جلد رہائی کے لیے متحد ہوجائیں۔
دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا، ’’میں ان لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں جو نئے این ڈی اے میں شامل ہوئے ہیں، یہ مت سوچیں کہ صرف عام آدمی پارٹی کے لیڈر ہی جیل جائیں گے، ان کا نمبر بھی آئے گا۔
عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر نے مزید دعویٰ کیا کہ ’’اگر اپوزیشن متحد ہو کر شور مچاتی ہے تو اروند کیجریوال جی بھی 24 گھنٹوں کے اندر باہر آجائیں گے۔‘‘ ہم سب کو ‘آمرانہ ہندوستان چھوڑو’ کے لیے متحدہ طورپرلڑنا پڑے گا۔
سینئر عام آدمی پارٹی لیڈر منیش سسودیا نے دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے ایک دن بعد ہفتہ (10 اگست) کو بی جے پی اور مرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیڈروں کو جیل میں رکھا جا رہا ہے۔ جو قوانین پوری دنیا میں دہشت گردوں اور مافیا پر مسلط ہیں وہی یہاں کے سیاستدانوں پر مسلط کیے جا رہے ہیں۔
जो NDA में नये-नये गये हैं, मैं उनसे कहना चाहता हूँ, ये मत सोचना कि सिर्फ़ आम आदमी पार्टी के नेता ही जेल जाएँगे, नंबर उनका भी आएगा।
अगर विपक्ष एकजुट होकर हुंकार भर देगा तो 24 घंटे के अंदर अरविंद केजरीवाल जी भी बाहर आ जाएँगे।
‘तानाशाही भारत छोड़ो’ के लिए हम सब को लड़ना होगा।… pic.twitter.com/zcPat0QWRj
— AAP (@AamAadmiParty) August 10, 2024
سسودیا نے مزید الزام لگایا کہ لیڈروں کو طویل عرصے سے جیل میں رکھا جا رہا ہے۔ یہ مکمل آمریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس آمریت کی وجہ سے ملک کے عام لوگوں کو بہت زیادہ مسائل کا سامنا ہے۔ ان کی تعلیم اور صحت کو خطرہ ہے لیکن مرکزی حکومت خاموش بیٹھی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔