Bharat Express

Bihar Reservation Policy: سپریم کورٹ سے بہار حکومت کو جھٹکا، 65 فیصد ریزرویشن پر پابندی کا ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ نے بہار حکومت کے اس فیصلے کو منسوخ کر دیا تھا، جس میں سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن میں اضافہ کیا گیا تھا۔

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار۔ (فائل فوٹو)

Bihar Reservation Policy: بہار حکومت کو پیر (29 جولائی) کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا۔ بہار میں ریزرویشن کو 65 فیصد تک بڑھانے کے خلاف پٹنہ ہائی کورٹ کا فیصلہ اب بھی برقرار رہے گا۔ سپریم کورٹ نے اس پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ ستمبر میں کیس کی تفصیلی سماعت کرے گی۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے ریزرویشن بڑھانے کے بہار حکومت کے فیصلے کو منسوخ کر دیا تھا۔ پھر ریاستی حکومت اس کے خلاف سپریم کورٹ پہنچی ہے۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ نے بہار حکومت کے اس فیصلے کو منسوخ کر دیا تھا، جس میں سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن میں اضافہ کیا گیا تھا۔ بہار حکومت نے پسماندہ طبقات، ایس سی اور ایس ٹی طبقہ کے لوگوں کے لیے سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں- Ajit Pawar Disqualification Case: اجیت پوار کی رکنیت رہے گی یا چلی جائے گی، سپریم کورٹ میں فیصلہ آج

ریزرویشن کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں دائر کی گئیں عرضیاں

جب بہار حکومت کی طرف سے ریزرویشن کی حد میں اضافہ کیا گیا تو اس سلسلے میں پٹنہ ہائی کورٹ میں کئی عرضیاں دائر کی گئیں، جس میں ریاست کے فیصلے کے آئینی جواز کو چیلنج کیا گیا۔ ہائی کورٹ نے مارچ میں اس سلسلے میں دائر رٹ درخواستوں کے بیچ پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس کے بعد 20 جون کو ہائی کورٹ نے بہار حکومت کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریاست کی جانب سے مقرر کردہ 65 فیصد ریزرویشن کی حد کو منسوخ کر دیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read