Bharat Express

NEET-UG Paper Leak : او ایم آر سیٹ کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر سپریم کورٹ میں 2 ہفتوں کے بعد ہوگی سماعت

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست کچھ طلبہ کی جانب سے بھی دائر کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت سے طلباء کو کوچنگ فراہم کرتے ہیں اور ان کی شکایات کو سامنے لانے کی ضرورت ہے۔

او ایم آر سیٹ کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر سپریم کورٹ میں 2 ہفتوں کے بعد ہوگی سماعت

سپریم کورٹ NEET-UG 2024 میں دھاندلی کے معاملے میں او ایم آر شیٹس سے متعلق دائر درخواست پر 2 ہفتوں کے بعد سماعت کرے گی۔ کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ میرا موکل ان امتحانات میں ٹاپر ہے۔ مدعا علیہان نے میرا او ایم آر تبدیل کیا۔ اس کی کاپی اسے پہلے ہی دی جاچکی ہے۔ عدالت نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ جس امتحان کے لیے آپ آرڈر چاہتے ہیں وہ ختم ہوچکا ہے۔ ہم اس کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں؟

طلباء کو او ایم آر شیٹ حاصل کرنے کا حق ہے

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست کچھ طلبہ کی جانب سے بھی دائر کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت سے طلباء کو کوچنگ فراہم کرتے ہیں اور ان کی شکایات کو سامنے لانے کی ضرورت ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے سماعت کے دوران کہا کہ انفرادی طلباء کو اپنی او ایم آر شیٹ کی کاپی حاصل کرنے کا حق ہے اور جن لوگوں نے اسے حاصل کیا ہے وہ دیکھتے ہیں کہ یہ مقررہ بینچ مارک کے مطابق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جب 10 دن کی کنور یاترا پر کوئی مسئلہ نہیں تو 20 منٹ کی نماز پر کیوں؟ جانئے چندر شیکھر آزاد نے کیوں دیا یہ بیان؟

سپریم کورٹ نے این ٹی اے کو خبردار کیا تھا

درخواست گزار کی اس دلیل پر این ٹی اے کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ ہم تمام امیدواروں کو او ایم آر شیٹس فراہم کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے این ٹی اے سے پوچھا کہ کیا او ایم آر شیٹس فراہم کرنے کی کوئی مدت ہے؟ اس سے قبل سپریم کورٹ نے این ٹی اے کو خبردار کیا تھا کہ اگر 0.01 فیصد بھی خامی پائی جاتی ہے تو ہم اس سے سختی سے نمٹیں گے۔

عدالت نے کہا تھا کہ یہ طلبہ کی محنت کا سوال ہے، ہمیں اندازہ ہے کہ انہوں نے کس طرح تیاری کی۔ عدالت نے کہا تھا کہ اگر کوئی دھوکہ دہی سے ڈاکٹر بن جائے تو بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ معاشرے اور نظام کے لیے کتنا بڑا خطرہ ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ این ٹی اے طلباء کی شکایت کو نظر انداز نہ کرے اور نہ ہی اسے لے، اگر واقعی امتحان میں کوئی غلطی ہوئی ہے تو اسے قبول کریں اور اس پر کارروائی کریں۔ توقع کی جاتی ہے کہ ایک ایجنسی غیر جانبدار دکھائی دے گی۔

بھارت ایکسپریس

Also Read