وزیر اعظم مودی اور شی جن پنگ کے درمیان ملاقات
وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ نے بدھ (23 اکتوبر) کو روس میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر گزشتہ پانچ سالوں میں اپنی پہلی دو طرفہ ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریباً 50 منٹ تک جاری رہی۔ یہ ملاقات اس وقت ہوئی ہے جب ہندوستان اور چین نے ڈیپسانگ کے میدانی علاقے اور ڈیمچوک کے علاقے میں ایک دوسرے کے گشت کے حقوق بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ تنازع کو حل کرنے کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔
دو طرفہ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ “ہماری ملاقات عالمی امن اور استحکام کے لیے اہم ہے۔ سرحد پر اتفاق رائے خوش آئند ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم کھلے ذہن سے بات کریں گے اور ہماری بات چیت تعمیری ہو گی۔”
2019 میں آخری ملاقات
دونوں لیڈران نے اکتوبر 2019 میں مہابلی پورم میں ایک غیر رسمی سربراہی اجلاس میں ملاقات کی تھی، اس سے چند ماہ قبل مشرقی لداخ میں چینی دراندازی کے نتیجے میں ایل اے سی کے ساتھ فوجی تعطل پیدا ہوا تھا۔ اگرچہ انہوں نے بالی (2022) اور جوہانسبرگ (2023) میں چند مختصر ملاقاتیں کیں، لیکن بدھ کی ملاقات پہلی مناسب دو طرفہ ملاقات ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ وزیر اعظم مودی اور شی جن پنگ کے درمیان ملاقات چار سال سے جاری تعطل کو ختم کرنے میں ایک بڑی کامیابی ہے۔
#WATCH | During the bilateral meeting with Chinese President Xi Jinping in Kazan, Russia, Prime Minister Narendra Modi says “I am sure that we will talk with an open mind and our discussion will be constructive.”
(Source: DD News/ANI) pic.twitter.com/Qh1kZo84Q9
— ANI (@ANI) October 23, 2024
وزیر اعظم مودی اور شی جن پنگ کی ملاقات کب ہوئی؟
صدر شی جن پنگ کے ساتھ وزیر اعظم مودی کی پہلی بات چیت برازیل کے فورٹالیزا میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ اس ملاقات کو سفارتی حلقوں میں بہت اہم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ اس ملاقات کے بعد وزیر اعظم مودی اور شی جن پنگ اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کا ایک پلیٹ فارم بن سکتا ہے۔ اس کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے لیے تعاون بڑھانے کی بات کی تھی۔
صرف چند ماہ بعد، ژی جن پنگ ہندوستان کے سرکاری دورے پر آئے۔ یہ تاریخ 17 ستمبر 2014 تھی۔ اس دورے کے دوران دونوں لیڈران نے تجارت، سول نیوکلیئر توانائی اور رابطے جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی کوشش کی۔ تاہم دونوں ممالک کے درمیان حل نہ ہونے والے سرحدی مسائل کی وجہ سے اقتصادی اور ثقافتی تعلقات پر بات چیت بے نتیجہ رہی۔۔
بھارت ایکسپریس۔