Bharat Express

The Delhi police will ask the MHA to decide: الیکشن ہار گئے،وزارت چلی گئی،خصوصی سیکورٹی نہیں گئی،قریب تین درجن سابق وزراء،سابق ایم پیز اٹھارہے ہیں سیکورٹی کا لطف

رپورٹ یہ ہے کہ تین ایسے وزیرمملکت اجے بھٹ، اشونی کمار چوبے اور بشویشور ٹوڈو، جن کے پروفائلز کو تبدیل کر دیا گیا ہے، لیکن ان کے پاس اپنے آخری پورٹ فولیو کے مطابق وائی کیٹیگری کی سیکورٹی ہے۔

عام طور پر جو مرکزی وزیر ہوتے ہیں یا وزیرمملکت ہوتے ہیں یا رکن پارلیمنٹ ہوتے ہیں  ،انہیں حکومت کی جانب سے خصوصی سیکورٹی دستہ فراہم کیا جاتا ہے اور جب وہ ایوان یا  اپنے قلمدان سے فارغ ہوجاتے ہیں تو ان سے وہ سیکورٹی ہٹا لی جاتی ہے ۔ لیکن موجودہ حکومت میں  درجن بھر سے زائد ایسے رہنما ہیں جن کی وزارت کی کرسی چھن چکی ہے،ایم پی سے سابق ایم پی بن چکے ہیں  اس کے باوجود ان سے سیکورٹی نہیں ہٹایا گیا ہے اور یہ چیز فی الحال دہلی پولیس کو تکلیف دے رہی ہے،اسی وجہ سے دہلی پولیس 18 سابق وزرائے مملکت اور 12 سابق ممبران پارلیمنٹ کی فہرست کے ساتھ وزارت داخلہ سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ،چونکہ ان کی  مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد بھی ان کے پاس سیکورٹی کور ہے۔

بھارت ایکسپریس کو معلوم ہوا ہے کہ دہلی پولیس وزارت داخلہ سے یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہے گی کہ آیا ان افراد کے لیے سیکورٹی کور برقرار رکھنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔دہلی پولیس ہیڈکوارٹر کے ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی یونٹ نے چند ماہ قبل ایک آڈٹ کیا تھا  اور یہ آڈٹ کافی دنوں بعد کیا گیا تھا۔آڈٹ کے بعد، بہت سے لوگوں کے سیکورٹی کور کو ہٹا دیا گیا تھا۔ لیکن اس رپورٹ  میں یہ بھی پایاگیا کہ بہت سے وزیرمملکت، ایم پیز اور دیگر اہم شخصیات اپنی مقررہ مدت پوری کرنے کے بعد بھی، سیکورٹی کا کور رکھے ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آڈٹ رپورٹ میں جن لوگوں کا نام لیا گیا ہے، ان میں وائی زمرہ کے سیکورٹی کور کے ساتھ سابق وزرائے مملکت کی ایک لمبی فہرست ہے جن میں بھگوت کشن راؤ کراڈ، دیوسنہ چوہان، بھانو پرتاپ سنگھ ورما، جسونت سنگھ بھبھور، جان برلا، کوشل کشور، کرشنا راج، منیش تیواری، پی پی چودھری، راج کمار رنجن سنگھ، رامیشور تیلی، ایس ایس اہلووالیا، سنجیو کمار بالیان، سوم پرکاش، سدرشن بھگت، وی مرلی دھرن، سابق آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ اور وجے گوئل کے نام شامل ہیں۔

رپورٹ یہ بھی ہے کہ تین ایسے وزیرمملکت اجے بھٹ، اشونی کمار چوبے اور بشویشور ٹوڈو، جن کے پروفائلز کو تبدیل کر دیا گیا ہے، لیکن ان کے پاس اپنے آخری پورٹ فولیو کے مطابق وائی کیٹیگری کی سیکورٹی ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق، تمام سابق ایم او ایس کے پاس اب بھی تین تین  پی ایس اوز، اور چار پولیس اہلکار ان کے گھروں پر ہیں۔حالانکہ طریقہ کار کے مطابق، پروٹیکٹڈ پرسن کا سیکیورٹی جائزہ، جو کہ پوزیشن کی بنیاد پر یا خطرے کی بنیاد پر فراہم کیا گیا تھا، مدت پوری ہونے پر کیا گیاہے۔ جائزہ لینے کے بعد دہلی پولیس نے اپنے حتمی فیصلے کے لیے  وزارت داخلہ کو خط بھیجا ہے۔

بھارت ایکسپریس کے ذرائع نے بتایا کہ آڈٹ رپورٹ میں سابق ممبران پارلیمنٹ گوتم گمبھیر، ابھیجیت مکھرجی، ڈاکٹر کرن سنگھ، مولانا محمود مدنی، نبا کمار سرنیا، رام شنکر کٹھیریا، اجے ماکن (اب راجیہ سبھا)، کے سی تیاگی، پرویش ورما، راکیش سنہا، رمیش بیدھوری اور وجے اندر سنگلا کے نام ہیں جو اب لوک سبھا کے ممبر نہیں ہیں۔آڈٹ رپورٹ میں دوسرے نام بھی تھے۔  جیسے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک، سابق ایس اے ڈی ایم ایل اے دیپ ملہوترا، سابق اے اے پی ایم ایل اے راجندر پال گوتم، سابق ای ڈی ڈائرکٹر کرنیل سنگھ، سابق دہلی پولیس کمشنر ایس این سریواستو، سابق اٹارنی جنرل مکل روہتگی، سابق ایم ایل اے وی کے ملہوترا وغیرہ۔ان تمام کے پاس ابھی بھی سیکورٹی ہے جس کو ہٹانے کیلئے دہلی پولیس نے وزارت کو خط لکھا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read