Bharat Express

Delhi Waqf Board: عدالت نے حیدر، داؤد اور جاوید کی ای ڈی کی تحویل میں توسیع، وکلاء نے دیے ایسے دلائل

دہلی وقف بورڈ میں بھرتیوں میں بے قاعدگیوں کے معاملے میں اب تک کئی ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جب تینوں ملزمین کو عدالت میں لایا گیا تو ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ جب بھی انہیں عدالت میں لایا جاتا ہے تو وہ جانچ ایجنسی پر الزام لگانا شروع کردیتے ہیں۔

Delhi Waqf Board Case

دہلی وقف بورڈ میں بھرتی کی بے قاعدگیوں کے معاملے میں، راؤس ایونیو کورٹ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان سمیت 10 دیگر ملزمان پر پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے، اب راؤس ایونیو کورٹ نے مزید تین ملزمان کی ای ڈی کی تحویل میں توسیع کر دی ہے۔ ملزمان کے نام ذیشان حیدر، داؤد ناصر اور جاوید امام صدیقی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کی ای ڈی کی حراست میں ایک دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ خصوصی جج وکاس دھول کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان تینوں ملزمین کو لنک جج گیتانجلی گوئل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ راؤس ایونیو کورٹ کی لنک جج گیتانجلی گوئل کی عدالت نے کہا کہ تینوں کی ای ڈی تحویل میں آج ایک دن کی توسیع کی جا رہی ہے، انہیں کل متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ ایک وکیل نے بتایا کہ ذیشان حیدر، داؤد ناصر، جاوید امام صدیقی کو تین دن کی ای ڈی حراست ختم ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔ ای ڈی نے تینوں ملزمین کی ای ڈی تحویل میں 6 دن کی توسیع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

جاوید امام کے وکیل نے عدالت میں ای ڈی کی حراست میں توسیع کے مطالبے کی مخالفت کی۔ ملزم جاوید امام کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل نے اکتوبر 2022 سے 15 بار تفتیش میں حصہ لیا، 15 سال دبئی میں تھا۔ ساتھ ہی داؤد ناصر کے وکیل نے کہا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ اس کے بعد انہوں نے آر ایم ایل لے لیا۔ وہاں مجھے کچھ سٹیرایڈ دیا گیا، اس کے بعد مجھے مسلسل چکر آ رہے تھے، اس کے بعد بھی مجھ سے پوچھ گچھ کی گئی اور ایک کاغذ پر دستخط کرائے گئے۔ میں نے ای ڈی کو بتایا کہ مجھے انگریزی نہیں آتی، پھر بھی مجھ سے انگریزی میں کاغذ پر دستخط کرنے کے لیے کہا گیا۔

ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ جب بھی انہیں عدالت میں لایا جاتا ہے تو وہ جانچ ایجنسی پر الزام لگانے لگتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔