ادے پور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد تمام اسکول بند، انٹرنیٹ پر بھی پابندی، ہجوم نے کی فائرنگ
راجستھان کے ادے پور میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا ہے۔ جہاں دسویں جماعت کے طالب علم پر اسی سکول کے ایک اور طالب علم نے چاقو سے حملہ کر دیاہے۔ اس کے بعد شہر کا ماحول اچانک بگڑ گیا اور کئی مقامات پر آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات شروع ہو گئے۔ شرپسندوں نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی، پولیس نے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ یہ واقعہ شہر کے سورج پول تھانہ علاقے کے بھٹیاں چوہٹہ میں واقع گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں پیش آیا۔
#Udaipur स्कूली छात्रों में हुई चाकूबाजी का मामला
जिला कलेक्टर अरविंद पोसवाल ने आम जन से की अपील, अफवाओं पर नहीं दे ध्यान, घायल देवराज की हालत है स्टेबल, आईसीयू में जारी है उपचार, पुलिस ने आरोपी छात्र और उसके पिता को किया है गिरफ्तार, पूरे मामले की तहतक की जाएगी जांच#LatestNews pic.twitter.com/wnesDOi4gY— Devaram Sen (@devaramsen9835) August 16, 2024
موقع پر پہنچ کر ضلع کلکٹر نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ چاقو کے حملے میں زخمی ہونے والے طالب علم کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، اسے آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کی ٹیم زخمی طالب علم کی نگرانی میں مصروف ہے۔ واقعہ کے بعد ہر موڑ پر پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
معلومات کے مطابق دونوں طالب علموں کے درمیان کسی بات پر لڑائی ہوئی،اس کے بعد مخصوص برادری کے ایک طالب علم نے دوسرے طالب علم کو چاقو سے وار کر کے زخمی کر دیا۔ زخمی بچے کی خبر سامنے آنے کے بعد ہندو تنظیموں کے لوگ بڑی تعداد میں جمع ہو گئے اور ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ لڑائی کی وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہسپتال میں ہندو تنظیموں کے لوگ بڑی تعداد میں جمع ہیں اور سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ایڈیشنل ایس پی امیش اوجھا نے کہا کہ پولیس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں کے درمیان پرانی دشمنی ہے۔ اشونی بازار میں کچھ گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔