تیجسوی یادو (فوٹو ٹویٹر)
ریلوے ہوٹلوں کے ٹینڈرز سے متعلق آئی آر سی ٹی سی گھوٹالے میں آج دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت ہوئی۔ بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو اس میں ملزم ہیں۔ اس معاملے میں ایک فریق کو سننے کے بعد عدالت نے اگلی تاریخ 20 اکتوبر رکھی ہے۔ اس دن تیجسوی یادو اور ان کی ماں ریودی یادو کی جانب سے دلائل پیش کیے جائیں گے۔ اس کے بعد عدالت مزید سماعت کرے گی۔
آج سماعت کے دوران تیجسوی نے عدالت سے بیرون ملک جانے کی اجازت مانگی اور اپنا پاسپورٹ جاری کرنے کے لیے درخواست دائر کی، تب عدالت نے اس کیس کی اگلی تاریخ بھی دے دی۔ اب بیرون ملک جانے کے کیس کی سماعت 16 اکتوبر کو ہوگی۔ اس کے علاوہ عدالت نے اسے کیس کی درخواست کی کاپی سی بی آئی کو دینے کی ہدایت دی ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
سی بی آئی نے اس پورے معاملے کی جانچ کی ہے۔ عدالت صرف تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے دائر چارج شیٹ کی سماعت کر رہی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ عدالت نے لالو یادو، تیجسوی یادو سمیت 16 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ یہ معاملہ اس وقت کا ہے جب لالو یادو ریلوے کے وزیر تھے۔ 2004 اور 2009 کے درمیان، انڈین ریلوے کیٹرنگ اینڈ ٹورازم کارپوریشن (IRCTC) کے ذریعے رانچی اور پوری میں چلنے والے ہوٹلوں کے انتظام کی ذمہ داری ایک کمپنی کو دی گئی تھی۔ بدلے میں اس کمپنی نے لالو یادو کو پٹنہ میں تین ایکڑ زمین دی جو بے نامی تھی۔ اس دوران جھارکھنڈ کے رانچی اور اڑیسہ کے پوری میں واقع ہوٹلوں کے ٹینڈرز میں بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔
سی بی آئی کئی بار پوچھ گچھ کر چکی ہے۔
اس کے بعد 2017 میں لالو یادو کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ فی الحال جانچ ایجنسی سی بی آئی نے لالو یادو اور رابڑی دیوی سے کئی بار پوچھ گچھ کی ہے۔ اب اس معاملے میں تیجسوی یادو کا نام بھی سامنے آیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔