Bharat Express

Tawang Face Off:توانگ میں  جہاں ہوئی  ہندوستان اور چین  کی فوج سے جھڑپ ،سیٹلائٹ کی تصویر سامنے آئی

سیٹلائٹ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چین نے توانگ کی سرحد کے قریب دیہات بنا رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ چینی فوج نے اس طرف سڑک بھی بنائی ہے۔ چینی فوجی پوری تیاری کے ساتھ 17 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچ گئے تھے۔ لیکن یہاں پہلے سے تیار بھارتی فوجیوں نے چارج سنبھال لیا۔

India Chine

Tawang Face Off: اروناچل پردیش کے توانگ میں بھارتی فوجیوں نے چینی فوجیوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا۔ یانگسی کے علاقے میں چینی اور ہندوستانی فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ اس دوران دونوں طرف کے کچھ فوجی زخمی ہوئے۔ تاہم چین کی PLA کے مزید فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق 300 کے قریب چینی فوجی پوسٹ ہٹانے آئے تھے لیکن بھارتی فوجیوں نے ان کا پیچھا کرتے ہوئے ان کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔ اس جگہ کی سیٹلائٹ تصویر سامنے آ گئی ہے جہاں دونوں طرف کے فوجیوں میں جھڑپ ہوئی تھی۔

ان سیٹلائٹ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چین نے توانگ کی سرحد کے قریب دیہات بنا رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ چینی فوج نے اس طرف سڑک بھی بنائی ہے۔ چینی فوجی پوری تیاری کے ساتھ 17 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچ گئے تھے۔ لیکن یہاں پہلے سے تیار بھارتی فوجیوں نے چارج سنبھال لیا۔ ہندوستانی فوجیوں نے وہاں سے چینی فوجیوں کا پیچھا کیا، اس جھڑپ کے دوران دونوں طرف کے فوجی زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق اس واقعے کے بعد بھارتی آرمی کمانڈر اور چینی کمانڈر نے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق فلیگ میٹنگ کی تاکہ علاقے میں امن بحال کیا جا سکے۔ چین ماضی میں بھی ایسی ڈھٹائی کرتا رہا ہے لیکن بھارتی فوج ان کے منصوبوں کو ناکام بناتی رہی ہے۔ توانگ سیکٹر میں ایل اے سی پر چینی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں زخمی ہونے والے ہندوستانی فوجیوں کو آسام کے گوہاٹی کے فوجی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

پی ایل اے میں مزید فوجی زخمی – بی جے پی ایم پی

وہیں چینی فوج کے ساتھ ہندوستانی فوجیوں کی جھڑپ کی رپورٹ پر اروناچل سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ اروناچل-مشرقی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تاپر گاؤ نے کہا، “9 دسمبر کو اروناچل پردیش کے توانگ میں پی ایل اے اور ہندوستانی فوج کے درمیان جھڑپ ہوئی اور اس میں ہماری فوج زخمی ہوئی لیکن پی ایل اے کے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔ سرحد پر تعینات بھارتی فوجی ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھے۔ اب حالات ٹھیک ہیں۔ جو بھی ہوا وہ قابل مذمت ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read