پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کو معطل کرنے کا سلسلہ اس بار سرخیوں میں ہے، چونکہ ہر دوسرے دن بڑی تعداد میں اراکین پارلیمنٹ کو ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ سے پورے سیشن کیلئے معطل کیا گیا ہے۔ آج لوک سبھا سے 49 اراکین پارلیمنٹ کو معطل کردیا گیا ہے ۔ ان میں کنور دانش علی، ڈمپل یادو، منیش تیواری،چندرشیکھر پرساد،ایس ٹی حسن،کرتی چدمبرم سمیت 49 اراکین پارلیمنٹ کو آج لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے پورے سیشن سے معطل کردیا ہے۔
Lok Sabha adjourned to meet again at 2:00 P.M. today https://t.co/2ShsEVgE5Y
— ANI (@ANI) December 19, 2023
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی اور احتجاج کی وجہ سے منگل (19 دسمبر) کو مزید 49 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کردیا گیا۔ اس طرح پارلیمنٹ سے معطل ہونے والے ارکان پارلیمنٹ کی تعداد 141 ہو گئی ہے۔
معطل ارکان پارلیمنٹ کو سرمائی اجلاس کی کارروائی میں حصہ لینے سے روک دیا گیا ہے۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کے کئی ارکان پارلیمنٹ بشمول سپریا سولے، منیش تیواری، ششی تھرور، محمد فیصل، کارتی چدمبرم، سدیپ بندھوپادھیائے، ڈمپل یادو اور دانش علی، کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے بقیہ حصےکے لیے معطل کر دیا گیا۔ مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا، “ایوان کے اندر پلے کارڈز نہ لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ وہ حالیہ انتخابات میں شکست کے بعد مایوسی سے اس طرح کے قدم اٹھا رہے ہیں۔ اسی لیے ہم ایک تجویز (ایم پیز کو معطل کرنے) لا رہے ہیں۔”
اس کے بعد لوک سبھا میں مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے اپوزیشن کے دیگر ممبران پارلیمنٹ بشمول سپریا سولے، منیش تیواری، ششی تھرور، محمد فیصل، کارتی چدمبرم، سدیپ بندھوپادھیائے، ڈمپل یادو اور دانش علی کو معطل کرنے کی تجویز پیش کی۔