انگریزی نیا سال 2024 آج سے شروع ہو گیا ہے۔ ایودھیا میں رام مندر کے افتتاحی تقریب میں مزید 22 دن باقی ہیں۔ رام جنم بھومی تیرتھ کھیتر ٹرسٹ کی جانب سے اس تقریب میں شرکت کے لئے سنتوں اور سیاسی شخصیات کو دعوت نامے بھیجے جا رہے ہیں۔ ادھر اپوزیشن جماعتوں کے رہنما حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ حکمراں جماعت یعنی بی جے پی لیڈروں نے بھی اپوزیشن پر جوابی حملہ شروع کر دیا ہے۔
بی جے پی لیڈر اور ایم پی سشیل کمار مودی نے کہا، ’’یہ انڈیا اتحاد کے لوگ… سناتن دھرم پر حملہ کرکے ہندوؤں کی توہین کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ ان کے ذہن میں جو بھی آتا ہے وہ ہندو دیوی دیوتاؤں کے بارے میں بولتے ہیں۔ انڈیا اتحاد کے رہنما اس مندر کو غلامی کی علامت کہہ رہے ہیں، وہیں مندر اس ملک میں موجود ثقافتی غلامی سے آزادی کی علامت ہے۔
#WATCH पटना: राजद नेता द्वारा बिहार की पूर्व मुख्यमंत्री राबड़ी देवी के आवास के बाहर भारत की पहली शिक्षिका सावित्री बाई फूले के कथन का हवाला देते हुए एक पोस्टर लगाया। pic.twitter.com/HSgvcvvNp8
— ANI_HindiNews (@AHindinews) January 1, 2024
لالو رابڑی کی رہائش گاہ کے باہر لگائے گئے پوسٹر
آپ کو بتا دیں کہ سشیل مودی کا بیان آنے سے پہلے بہار میں آر جے ڈی سپریمو لالو یادو کی رہائش گاہ کے باہر مندر پر تنقید کرنے والا پوسٹر لگا دیا گیا تھا۔ اس پوسٹر میں لکھا تھا، ’’مندر کا مطلب ذہنی غلامی کا راستہ اور اسکول کا مطلب زندگی میں روشنی کا راستہ‘‘۔
اس پوسٹر کے بعد بہار میں سیاسی ہلچل تیزہو گئی ہے۔ بی جے پی آر جے ڈی پر حملہ کر رہی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ پوسٹر پٹنہ میں ایک آر جے ڈی لیڈر نے بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کے گھر کے باہر لگایا ہے، جس میں ہندوستان کی پہلی ٹیچر ساوتری بائی پھولے کے بیان کا حوالہ دیا گیا ہے۔ اس پوسٹر کے ایک طرف لالو-رابڑی کی تصویر ہے اور دوسری طرف نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کی تصویر ہے۔ اس کے علاوہ ساوتری بائی پھولے، مہاتما گاندھی سمیت کئی انقلابیوں کی تصاویر ہیں۔
-بھارت ایکسپریس