Bharat Express

Supreme Court unveils new ‘Lady Justice’ statue : اب انصاف اندھا نہیں ہوگا،انصاف کی دیوی کے آنکھوں سے پٹی ہٹا دی گئی،تلوار کے بجائے آئین تھمادی گئی

چیف جسٹس آف انڈیا کا ماننا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان برطانوی دور کی وراثت سے آگے بڑھے۔ ان کا ماننا ہے کہ قانون اندھا نہیں ہے اور وہ سب کو یکساں طور پر دیکھتا ہے۔ یہ سی جے آئی ہی تھے جنہوں نے انصاف کی دیوی کے مجسمے کو تبدیل کرنے کی بات کی تھی۔

سپریم کورٹ میں انصاف کی دیوی کا نیا مجسمہ نصب کر دیا گیا ہے۔ اس بار اس دیوی کی آنکھوں پر پٹی نہیں بندھی ہے بلکہ پٹی کو ہٹادیا گیا ہے۔ یہ مجسمہ سپریم کورٹ کے ججوں کی لائبریری میں نصب کیا گیا ہے۔ اس مجسمے کی خاصیت یہ ہے کہ پرانے مجسمے کے بجائے اس کے ایک ہاتھ میں ترازو ہے اور دوسرے ہاتھ میں تلوار کی بجائے  ہندوستانی آئین ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مجسمہ اس بات کی نشاندہی کر رہا ہے کہ انصاف اندھا نہیں ہوتا۔ وہ آئین کے مطابق کام کرتا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے یہ مجسمہ بنانے کا حکم دیاتھا۔ پرانے مجسمے کی آنکھوں پر بندھی پٹی یہ ظاہر کرتی تھی کہ قانون کی نظر میں تمام لوگ برابر ہیں۔حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ سپریم کورٹ میں مزید نئے مجسمے نصب کیے جائیں گے یا نہیں۔

مجسمہ کی خاصیت

اب مجسمہ کی خاصیت کی بات کریں تو پورا مجسمہ سفید رنگ کا ہے۔ لیڈی جسٹس کو بھارتی لباس میں دکھایا گیا ہے۔ وہ ساڑی میں نظر آتی ہیں۔ اس کے سر پر تاج بھی ہے۔ اس کے علاوہ ماتھے پر بینڈی اور کانوں اور گلے میں زیورات بھی نظر آتے ہیں۔ مجسمہ کے دائیں ہاتھ میں ایک  ترازور رکھا گیا ہے۔ یہ معاشرے میں مساوات کی علامت ہے۔یہی نہیں بلکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ عدالت دونوں فریقوں کو غور سے سنتی ہے اور کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے دلائل پر توجہ دیتی ہے۔ اس کے بعد عدالت فیصلہ دیتی ہے۔ تلوار کی جگہ بائیں ہاتھ میں آئین کی کتاب رکھی گئی ہے۔ آنکھوں پر پٹی ہٹا دی گئی ہے۔ یہ مجسمہ سفید چوکور چبوترے پر رکھا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس آف انڈیا کا ماننا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان برطانوی دور کی وراثت سے آگے بڑھے۔ ان کا ماننا ہے کہ قانون اندھا نہیں ہے اور وہ سب کو یکساں طور پر دیکھتا ہے۔ یہ سی جے آئی ہی تھے جنہوں نے انصاف کی دیوی کے مجسمے کو تبدیل کرنے کی بات کی تھی۔ آپ کو بتادیں کہ مرکزی حکومت نے پرانے قانون میں تبدیلی کرکے نیا قانون نافذ کیا ہے۔ آئی پی سی کی جگہ اب بی این ایس نے لے لی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔