عباس انصاری کی ضمانت عرضی پر سپریم کورٹ میں 9 ستمبر کو سماعت ہو سکتی ہے۔ (فائل فوٹو)
Supreme Court on Chitrakoot Jail Incident: چترکوٹ جیل سانحہ معاملے میں رکن اسمبلی عباس انصاری کی طرف سے داخل ضمانت عرضی پرسپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کونوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔ ہائی کورٹ کی لکھنؤبینچ نےعباس انصاری کی طرف سے داخل ضمانت عرضی کوخارج کردیا تھا، جس کوعباس انصاری نے سپریم کورٹ میں چیلنج دیا ہے۔ رکن اسمبلی عباس انصاری کے ساتھ چترکوٹ جیل کے افسراورعباس انصاری کی اہلیہ نکہت انصاری کوبھی ملزم بنایا گیا تھا۔
عباس انصاری پر کیا ہے الزام؟
واضح رہے کہ منی لانڈرنگ معاملے میں عباس انصاری کو18 نومبر2022 کونینی جیل سے چترکوٹ ضلع جیل بھیج دیا گیا تھا۔ عباس انصاری پرالزام ہے کہ وہ چترکوٹ جیل میں اپنی اہلیہ سے غیرقانونی طریقے سے ملاقات کرنے کے معاملے میں عباس انصاری سمیت پانچ لوگوں کے خلاف گینگسٹرکی کارروائی کی گئی، جس میں جیل کینٹین ٹھیکیدار، نکہت انصاری سمیت دیگرکے خلاف پولیس نے جانچ شروع کردیا تھا۔
ان لوگوں کے خلاف کیس درج
اس معاملے میں جیل سپرنٹنڈنٹ، ڈپٹی جیلر، وارڈن کے علاوہ دیگرکوگرفتارکیا گیا تھا، جس میں سے کچھ لوگ ضمانت پرباہرہیں۔ پولیس نے اس معاملے میں عباس انصاری، کروی کا رہنے والا کینٹین ٹھیکیدارنونیت سچنا، نکہت پروین کا ڈرائیورنیازانصاری، سماجوادی پارٹی کے لیڈرفرازخان اوروارانسی کے شہبازعالم خان کے خلاف گینگسٹرایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ 10 فروری 2023 کوچترکوٹ کے ڈی ایم ابھیشیک آنند، ایس پی ورندا شکلا نے جیل میں چھاپہ ماری کی اورنکہت انصاری کوموقع سے حراست میں لیا تھا۔
بھارت ایکسپریس–