بابا رام دیو
Supreme Court on Patanjali: سپریم کورٹ نے پتنجلی آیوروید کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔ منگل کو عدالت میں سماعت کے دوران انہوں نے کہا کہ احکامات کے باوجود اشتہارات شائع کرنا بالکل درست نہیں ہے۔ جسٹس احسن الدین امان اللہ خود اخبار لے کر عدالت پہنچے۔ سماعت کے دوران جسٹس امان اللہ نے کہا کہ آپ (پتنجلی) میں عدالتی حکم کے بعد بھی یہ اشتہار لانے کی ہمت اور جرات کی ہے۔ اب ہم ایک بہت سخت حکم پاس کرنے جا رہے ہیں۔ ہمیں یہ کرنا ہے کیونکہ آپ عدالت کو اکسا رہے ہیں۔ عدالت نے دوران سماعت استفسار کیا کہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ بیماری ٹھیک ہو جائے گی؟ ہماری انتباہات کے باوجود، آپ کہہ رہے ہیں کہ ہماری مصنوعات کیمیکل پر مبنی ادویات سے بہتر ہیں؟
پہلے ہی اعتراض کا اظہار کر چکی ہے عدالت
عدالت نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کو بھی اس پر کارروائی کرنی چاہئے۔ آپ کو بتا دیں کہ 29 نومبر 2023 کو سپریم کورٹ نے پتنجلی آیوروید کے اشتہارات اور اس کے مالک بابا رام دیو کے بیانات پر اعتراض کرنے والی انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی درخواست پر سختی دکھائی تھی۔ ایلوپیتھی اور اس کی دوائیوں اور ویکسینیشن سے متعلق بابا رام دیو کے بیانات اور اشتہارات کے خلاف انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس احسن الدین امان اللہ اور جسٹس پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے پتنجلی کو ایلوپیتھی کے بارے میں گمراہ کن دعوے اور اشتہارات شائع کرنے کا قصوروار ٹھہرایا۔ پتنجلی کو پھٹکار لگائی گئی۔
بنچ نے کیا خبردار
بنچ نے مستقبل میں اس طرح کے اشتہارات اور بیانات پر پتنجلی پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ جسٹس امان اللہ نے کہا کہ اگر مستقبل میں ایسا کیا گیا تو فی پروڈکٹ اشتہار پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ عدالت نے پتنجلی سے کہا ہے کہ وہ ایلوپیتھک ادویات اور ویکسینیشن کے خلاف کوئی گمراہ کن اشتہارات یا جھوٹے دعوے نہ کرے۔عدالت نے خبردار کیا کہ نہ تو ایسا کوئی اشتہار شائع کیا جائے اور نہ ہی میڈیا میں کوئی بیان دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں- Accident during Jan Vishwas Yatra: تیجسوی یادو کی جن وشواس یاترا کے دوران پیش آیا بڑا حادثہ، ڈرائیور کی موت
عدالت نے مرکز سے کہی یہ بات
عدالت نے کہا کہ ہم اس معاملے کو ایلوپیتھی بمقابلہ آیوروید کی بحث نہیں بنانا چاہتے۔ بلکہ وہ عرضی گزاروں کی طرف سے اٹھائے گئے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا کہ مرکزی حکومت کو عدالت کے سامنے گمراہ کن طبی اشتہارات سے نمٹنے کا منصوبہ پیش کرنا چاہیے۔ دراصل، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے پتنجلی کے ایلوپیتھی کے اشتہارات کے خلاف ایک عرضی دائر کی ہے اور ان پر پابندی لگانے کی درخواست پر سماعت کر رہی ہے۔ آئی ایم اے نے ان اشتہارات پر پابندی لگانے اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس