Bharat Express

Supreme Court on Patanjali

اس سے قبل سپریم کورٹ نے پتنجلی گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا کے خلاف توہین عدالت کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ کیس کی سماعت کے دوران بابا رام دیو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پتنجلی نے مصنوعات کی فروخت روک دی ہے۔

مرکزی حکومت کی آیوش وزارت نے ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2018 سے اب تک 36040 شکایتیں درج کی گئی ہیں۔ اب تک 354 گمراہ کن اشتہارات کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔

سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود رام دیو نے گمراہ کن اشتہارات کا سلسلہ اسی رفتار سے جاری رکھا۔ جس کے خلاف انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ایک بار پھر عدالت کا رخ کیا۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ہما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود گمراہ کن اشتہارات کا سلسلہ جاری ہے۔

سپریم کورٹ نے مرکز کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس اشتہار پر پتنجلی کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں عدالت کو وضاحت کرے جس میں ذیابیطس، بی پی، تھائرائیڈ، دمہ، گلوکوما اور گٹھیا وغیرہ جیسی بیماریوں سے "مستقل راحت، علاج اور خاتمے" کا وعدہ کیا گیا تھا۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں کیس دائر کیا تھا اور یوگا گرو رام دیو پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ایلوپیتھی علاج کے خلاف بیان دینے کے ساتھ ساتھ رام دیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ ایسے اشتہارات بھی دے رہے ہیں،

عدالت نے کہا کہ ہم اس معاملے کو ایلوپیتھی بمقابلہ آیوروید کی بحث نہیں بنانا چاہتے۔ بلکہ وہ عرضی گزاروں کی طرف سے اٹھائے گئے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا کہ مرکزی حکومت کو عدالت کے سامنے گمراہ کن طبی اشتہارات سے نمٹنے کا منصوبہ پیش کرنا چاہیے۔