Patanjali Ayurved Case: دہلی ہائی کورٹ نے پتنجلی اور یوگ گرو بابا رام دیو کے خلاف دائر عرضی پر اپنا فیصلہ کیا محفوظ
اس سے قبل سپریم کورٹ نے پتنجلی گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا کے خلاف توہین عدالت کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ کیس کی سماعت کے دوران بابا رام دیو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پتنجلی نے مصنوعات کی فروخت روک دی ہے۔
Patanjali Misleading Ads Case: پتنجلی اور دیگر کمپنیوں کے گمراہ کن اشتہارات پر سپریم کورٹ سخت، نشر کرنے سے پہلے سیلف ڈیکلریشن جاری کرنے کا دیا حکم
مرکزی حکومت کی آیوش وزارت نے ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2018 سے اب تک 36040 شکایتیں درج کی گئی ہیں۔ اب تک 354 گمراہ کن اشتہارات کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔
Misleading ads case: کیابابا رام دیو کو جانا پڑ سکتا ہے جیل؟کیا رام دیو کو سپریم کورٹ کی بھی پرواہ نہیں؟
سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود رام دیو نے گمراہ کن اشتہارات کا سلسلہ اسی رفتار سے جاری رکھا۔ جس کے خلاف انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ایک بار پھر عدالت کا رخ کیا۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ہما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود گمراہ کن اشتہارات کا سلسلہ جاری ہے۔
Effect of allopathic medicine case: ایلوپیتھک دوا کے اثر کے معاملے میں سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بال کرشن کو کیا طلب
سپریم کورٹ نے مرکز کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس اشتہار پر پتنجلی کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں عدالت کو وضاحت کرے جس میں ذیابیطس، بی پی، تھائرائیڈ، دمہ، گلوکوما اور گٹھیا وغیرہ جیسی بیماریوں سے "مستقل راحت، علاج اور خاتمے" کا وعدہ کیا گیا تھا۔
Supreme Court on Patanjali:رام دیو نے کس بنیاد پر سپریم کورٹ کی توہین کی؟
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں کیس دائر کیا تھا اور یوگا گرو رام دیو پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ایلوپیتھی علاج کے خلاف بیان دینے کے ساتھ ساتھ رام دیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ ایسے اشتہارات بھی دے رہے ہیں،
Supreme Court on Patanjali: سپریم کورٹ نے اشتہارات کو لے کر پتنجلی آیوروید پر کی سخت نکتہ چینی
عدالت نے کہا کہ ہم اس معاملے کو ایلوپیتھی بمقابلہ آیوروید کی بحث نہیں بنانا چاہتے۔ بلکہ وہ عرضی گزاروں کی طرف سے اٹھائے گئے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا کہ مرکزی حکومت کو عدالت کے سامنے گمراہ کن طبی اشتہارات سے نمٹنے کا منصوبہ پیش کرنا چاہیے۔