بہار کی سیاست میں رسہ کشی جاری ہے۔
عام طور پر انتخابات سے ایک یا دو ماہ قبل اتحادی رہنماؤں کی ملاقاتوں کا سلسلہ بڑھ جاتا ہے۔ اگلے سال (لوک سبھا الیکشن 2024) کے ممکنہ لوک سبھا انتخابات میں ابھی کافی وقت ہے، ایسے میں لیڈروں کے درمیان تیز میٹنگ کے حوالے سے معنی نکالے جا رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار اتوار کو رابڑی کی رہائش گاہ پہنچے تھے، حالانکہ اس دن وہ آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو سے نہیں مل سکے تھے۔
اس کے ایک دن بعد نتیش کمار دوبارہ سابق وزیر اعلیٰ رابڑی کی رہائش گاہ پہنچے۔ اس دن انہوں نے لالو پرساد سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں کے درمیان تقریباً آدھے گھنٹے تک بات چیت ہوئی۔ اس دوران عام طور پر نتیش کمار آر جے ڈی صدر لالو پرساد سے ملنے آتے رہے ہیں لیکن جمعرات کو لالو پرساد اچانک وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پہنچے اور نتیش کمار سے ملاقات کی۔
نتیش کی پی ایم امیدواری کی بحث نے سیاست کو گرما دیا
اس دن بھی دونوں رہنماؤں نے 30 سے 35 منٹ تک اکیلے بات کی۔ ان ملاقاتوں کے بعد لالو پرساد کی پارٹی آر جے ڈی کے لیڈروں نے جمعہ کو نتیش کمار کو سب سے زیادہ اہل پی ایم امیدوار قرار دے کر سیاست کو گرما دیا۔ دریں اثنا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے قومی جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے بدھ کو آرجے ڈی کے صدر لالو پرساد سے ملاقات کی اورمرکز میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف لڑائی کو تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم پر شکوک و شبہات
اب اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ‘ انڈیا’ میں شامل جماعتوں کے رہنماؤں کی ان تیز رفتار ملاقاتوں کے حوالے سے معنی نکالے جا رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے وضاحت نہ ہونے کی وجہ سے تمام پارٹیاں مصروف ہیں۔ ذرائع کا خیال ہے کہ تمام جماعتیں چاہتی ہیں کہ سیٹیں تقسیم ہوں۔ آرجے ڈی کے ایک لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ سیٹوں کی تقسیم کو لے کر اندھیرا ہے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ آر جے ڈی اور جے ڈی یو بھی الجھن میں ہیں کہ وہ کتنی سیٹوں پر مقابلہ کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔