Bharat Express

NEET Paper Leak Row: پیپر لیک تنازعہ کے درمیان حکومت کی بڑی کارروائی، سبودھ کمار کو ہٹا کر پردیپ سنگھ کو این ٹی اے کا نیا ڈی جی بنایا گیا

امتحانات کے پیپر لیک ہونے کے معاملے کو لے کر نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی پر مسلسل سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ یہ معاملہ عدالت تک پہنچ گیا ہے۔

NEET پیپر لیک معاملے میں مہاراشٹر میں بڑی کارروائی، لاتور میں 3 اساتذہ سمیت 4 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج

NEET اور UGC NET پیپر لیک معاملے کو لے کر جاری تنازعہ کے درمیان، مرکزی حکومت نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل سبودھ کمار کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ان کی جگہ آئی اے ایس پردیپ سنگھ کھرولا کو این ٹی اے کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا ہے۔

دراصل، پردیپ سنگھ کھرولا کو این ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ انڈیا ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (ITPO) کے صدر اور ایم ڈی کی ذمہ داری بھی نبھا رہے ہیں۔

نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی پر اٹھ رہے تھے سوالات

NEET پیپر لیک ہونے اور UGC-NET امتحانات کے پیپر لیک ہونے کے معاملے کو لے کر نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی پر مسلسل سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ یہ معاملہ عدالت تک پہنچ گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے 21 جون کو ہونے والے یو جی سی نیٹ امتحان کو ملتوی کر دیا تھا۔ تاہم اب پردیپ سنگھ کھرولا کو این ٹی اے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر

آپ کو بتاتے چلیں کہ پیپر لیک تنازعہ کو لے کر سپریم کورٹ میں نئی ​​درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس عرضی میں سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو 5 مئی کو منعقد NEET-UG میں مبینہ بے ضابطگیوں کی جانچ کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس امتحان میں شامل 10 طلباء کی طرف سے دائر درخواست میں بہار پولیس سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کو تیز کرے اور انہیں عدالت عظمیٰ میں رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کرے۔

درخواست میں کیا کہا گیا؟

درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار امتحان کی منسوخی کے نتائج سے پوری طرح واقف ہیں لیکن ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ درخواست کے مطابق، “سال 2024 کے NEET-UG امتحان میں بہت سی دوسری بے ضابطگیاں تھیں، خاص طور پر امیدواروں کو وقت پر سوالیہ پرچے فراہم کرنے میں حکام کی جانب سے شدید لاپرواہی”۔

24 لاکھ طلباء نے شرکت کی۔

NEET کا امتحان 5 مئی کو 4,750 مراکز پر لیا گیا تھا اور اس میں تقریباً 24 لاکھ امیدواروں نے شرکت کی تھی۔ امتحان کے نتائج کا اعلان 14 جون کو متوقع تھا لیکن اس کا اعلان وقت سے پہلے 4 جون کو کر دیا گیا۔ کیونکہ جوابی پرچوں کی جانچ پہلے مکمل ہو چکی تھی۔ بے ضابطگیوں کے الزامات کی وجہ سے کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے اور حریف سیاسی جماعتوں کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہوا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read