ادے پور میں دسویں جماعت کے طالب علم کے چاقو سے زخمی ہونے والے دیوراج کی موت ہو گئی ہے۔ چاقو سے حملے کے بعد دیوراج کا اسپتال میں علاج چل رہا تھا، جہاں آج ایم بی اسپتال میں اس کی موت ہوگئی۔ اس کے بعد ہسپتال کا ایک دروازہ بند کر دیا گیا۔ کلکٹر ایس پی سمیت پولیس کی بھاری نفری موقع پر تعینات ہے۔
اس سے قبل، اس واقعہ کے بعد پیدا ہونے والے فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان اتوار کو ضلع کے کئی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بند رہیں۔ طالب علم کے اہل خانہ سمیت بڑی تعداد میں لوگ اتوار کو یہاں مکھرجی نگر چوک پر جمع ہوئے اور مہارانا بھوپال سرکاری اسپتال تک ریلی نکالی۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ اسے اسپتال میں زخمی طالب علم سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ادے پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ یوگیش گوئل نے کہا، “مارکیٹ کھلے ہیں لیکن امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر اتوار کو بھی موبائل انٹرنیٹ خدمات بند رہیں۔ علاقے میں اضافی پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔” پولیس افسر نے بتایا کہ ملزم کو ہفتے کے روز عدالت میں پیش کیا گیا اور اسے نوعمر گھر بھیج دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم کے والد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
آپ کو بتادیں کہ 16 اگست بروز جمعہ 10ویں جماعت کے ایک طالب علم نے اپنے ہم جماعت پر چاقو سے حملہ کیا تھا، جس کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان جمعہ کی رات سے ہی ضلع کے کئی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے جے سی بی کی مدد سے ملزم طالب علم کے گھر کو مسمار کر دیا۔ اس کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس–