ہندوستان کی ترقی کو چینی کارکردگی پر استوار نہیں کیا جاسکتا: جے شنکر
S Jaishankar: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار 7 مئی کو پریس کی آزادی کے حوالے سے بہت سی باتیں کہیں۔ ملک میں پریس کی آزادی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں پریس سب سے زیادہ آزاد ہے۔ ورلڈ پریس انڈیکس اتوار کو جاری کیا گیا۔ جس میں ہندوستان کی رینکنگ بہت نیچے ہے۔ جب وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے اس بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے نمبر (پریس فریڈم انڈیکس) سے حیران ہوں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ میں نے محسوس کیا کہ ہمارے پاس سب سے زیادہ بے قابو پریس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بنیادی طور پر کچھ غلط کر رہا ہے۔
پریس انڈیکس میں ہندوستان ہے 161 ویں نمبر پر
رپورٹس ودآؤٹ بارڈرز کی طرف سے شائع کردہ پریس فریڈم انڈیکس کے مطابق، بھارت اس سال عالمی آزادی صحافت کی فہرست میں 161 ویں نمبر پر ہے۔ اس کے ساتھ ہی، سال 2022 میں، ہندوستان اس فہرست میں 150 ویں نمبر پر تھا۔ ہندوستان کی رینکنگ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 مقامات کی کمی آئی ہے۔
بھارت کا افغانستان سے موازنہ
اس فہرست میں افغانستان کو 152 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ ایسی صورت حال میں، بھارت کے ساتھ اس کا موازنہ کرتے ہوئے، ایس جے شنکر نے کہا، “کہا جاتا ہے کہ افغانستان میں ہم سے زیادہ آزاد پریس ہے۔ کیا تم تصور کر سکتے ہو؟ انہوں نے کہا کہ جب میں مذہبی آزادی کا انڈیکس، ڈیموکریسی انڈیکس، پریس انڈیکس دیکھتا ہوں تو یہ سب دماغی کھیل ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ دماغی کھیل کھیلنے کے طریقے ہیں کہ جس ملک کو آپ پسند نہیں کرتے، اس ملک کا درجہ نیچے کر دیتے ہیں۔
راہل گاندھی کے بارے میں کہی یہ بات
اس کے ساتھ ہی چین کو لے کر کانگریس کی تنقید پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ کانگریس لیڈر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ چینی سفیر سے کلاس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے راہول گاندھی سے کہا کہ وہ چین پر کلاس لیں لیکن مجھے معلوم ہوا ہے کہ وہ چینی سفیر سے چین پر کلاس لے رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس