ششی بھوشن تیواری 'مشروم مین' کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
اگر آپ میں کچھ کرنے کا جذبہ ہے تو آپ کو کامیابی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ بہار کے مظفر پور ضلع کے ششی بھوشن تیواری نے اپنے کیریئر کا آغاز 1200 روپے ماہانہ کی ملازمت سے کیا تھا لیکن آج ان کا سالانہ کاروبار 6 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے اور تقریباً 150 لوگ ان کے لیے کام کرتے ہیں۔
ششی بھوشن تیواری کو ‘مشروم مین’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ششی بھوشن تیواری نے اس کامیابی کے لیے دن رات محنت کی ہے۔ ششی بھوشن تیواری اپنی جدوجہد کی کہانی سناتے ہوئے بعض اوقات جذباتی ہو جاتے ہیں۔ تاہم اس کی آنکھوں میں چمک ہے کہ آج وہ اپنی جدوجہد میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ جو خواب اس نے 24 سال پہلے دیکھا تھا وہ پورا ہو گیا ہے۔
ششی بھوشن تیواری کی شادی 1996 میں ہوئی تھی اور وہ دہلی میں ایک چھوٹی سی نوکری کر کے اپنی زندگی گزار رہے تھے۔ ان کی بیوی نے اس طرح کی جدوجہد کے دوران ان کا بہت ساتھ دیا۔
کچھ مختلف کرنے کے ارادے سے گاؤں واپس آئے
کورونا کے دور میں ششی بھوشن نے کچھ مختلف کرنے کے ارادے سے اپنے گاؤں کا رخ کیا۔ دہلی اور ہریانہ میں کام کرتے ہوئے انہوں نے مشروم کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا۔ چنانچہ انہوں نے مشروم کا کاروبار شروع کیا۔ شروع میں اردگرد کے لوگ مجھے بہت طعنے دیتے تھے۔ کچھ لوگ کہتے تھے کہ یہ کوکرمتا ہے، کچھ کہتے تھے کہ یہ گائے کے گوبر کی چھتری ہے۔ اس سے ششی بھوشن کو دکھ ضرور ہوا لیکن انہوں نے لوگوں کے تبصروں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے کام پر توجہ دی۔
6 کمروں کے ساتھ اپنا فارم ہاؤس شروع کیا۔
ششی بھوشن نے اپنا فارم ہاؤس 6 کمروں کے ساتھ شروع کیا۔ رفتہ رفتہ یہ آج 20 کمروں کا فارم ہاؤس بن گیا۔ پہلے بہت سے چیلنجز تھے۔ کبھی آمدورفت کا مسئلہ ہوا، کبھی ہڑتال ہوئی، مشکل ہو گئی۔ مشروم کے ماہرین کے مشورے پر انہوں نے پروسیسنگ یونٹ قائم کیا۔
اب روزانہ 2200 کلو مشروم مل رہے ہیں۔
آج، ششی بھوشن روزانہ 2200 کلو تک مشروم تیار کرتے ہیں۔ ماہانہ فروخت 60 لاکھ روپے تک پہنچ جاتی ہے۔ دہلی میں کام کرتے ہوئے انھوں نے جو تربیت لی، اس کا ان کی آج کی کامیابی میں بڑا ہاتھ ہے۔
ششی بھوشن تیواری کی بیٹی آج ڈاکٹر ہے اور ان کا بیٹا ان کے کام کو آگے بڑھانے میں ان کی مدد کرتا ہے۔ ان سے تحریک لے کر ملک کے کئی علاقوں سے کسان ٹریننگ لینے آتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔