شرد پوارخیمہ کے لیڈر جینت پاٹل نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار وزیر اعظم کے عہدے کے قابل امیدوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ انہیں این ڈی اے میں کیا ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد کا تصور نتیش کمار کا تحفہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ٹی ڈی پی سربراہ کی بھی ستائش کی اور کہا کہ چندرا بابو نائیڈو ایک اچھے منتظم ہیں۔
جینت پاٹل نے کہا کہ “اجیت پوارخیمہ کے بہت سے ارکان پارلیمنٹ کال آرہی ہے۔ کس کو لیا جائے یا نہ لیا جائے اس کا فیصلہ حکمت عملی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ ادھو ٹھاکرے کے این ڈی اے میں شامل ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں ادھو ٹھاکرے سے ملنے آیا ہوں۔ کوئی ناراضگی نہیں ہے اور ادھو ٹھاکرے کوئی ایسےلیڈر نہیں ہیں جو خیمہ بدل لیں ۔
این ڈی اے کو سیٹوں کا بڑا نقصان ہوا۔
اس بار این ڈی اے کو پورے ملک میں لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کا بڑا نقصان ہوا ہے۔ اس اتحاد نے کل 292 سیٹیں جیتی ہیں۔ جبکہ انڈیا الائنس کو 234 سیٹیں ملی ہیں۔ انتخابی نتائج آنے کے بعد سے انڈیا اتحاد کے کئی رہنما نتیش کمار کے تعلق سے بیانات دے رہے ہیں۔ سیاسی حلقوں میں یہ بات بھی موضوع بحث ہے کہ انڈیا الائنس اب نتیش کمار اور چندرابابو نائیڈو کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حالانکہ یہ بالکل درست ہے کہ نتیش کمار نے انڈیا الائنس کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا تھا لیکن بعد میں وہ این ڈی اے کے ساتھ چلے گئے۔
شرد پوارخیمہ کے لیڈر اور شرور لوک سبھا سیٹ سے منتخب رکن پارلیمنٹ امول کولہے نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مودی حکومت بنتی ہے تو اس کا اگلے پانچ سال تک رہنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں یہ بھی کہا کہ عوام نے واضح طور پر مسترد کر دیا ہے جس طرح سے بی جے پی ایک برانڈ کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ مہاراشٹر میں مہاوتی نے 17 سیٹیں حاصل کی ہیں جبکہ مہاویکاس اگھاڑی نے 30 سیٹوں پر قبضہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔