Bharat Express

‘سنی وقف بورڈ نے زمین پر چھوڑا تھا دعویٰ، سپریم کورٹ کے باہر ہوا ایودھیا تنازعہ کا حل…’ شنکر آچاریہ اویمکتیشورا نند کا بڑا دعویٰ

شنکرآچاریہ سوامی اویمکتیشورا نند نے دعویٰ کیا ہے کہ سنی وقف بورڈ نے بابری مسجد پراپنا حق چھوڑنے کا حلف نامہ عدالت میں دیا تھا۔ اس کے بعد ایودھیا تنازعہ کا حل عدالت کے باہر ہوا۔

ایودھیا میں رام مندرکی افتتاحی تقریب کی تیاریوں کے درمیان شنکرآچاریہ سوامی اویمکتیشورا نند سرسوتی نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ اویمکتیشورا نند نے دعویٰ کیا کہ بابری مسجد-رام مندر تنازعہ کا حل سپریم کورٹ کے فیصلے سے نہیں بلکہ ‘عدالت کے باہر’ ہوا ہے۔ اردواخبارانقلاب کے مطابق، شنکرآچاریہ سوامی اویمکتیشورا نند سرسوتی نے کہا، اس تنازعہ کا حل اس لئے ہوپایا کیونکہ یوپی سنی وقف بورڈ نے بابری مسجد پراپنا مالکانہ حق چھوڑنے کا حلف نامہ عدالت میں دیا تھا۔ حالانکہ سنی وقف بورڈ کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ سنایا تھا، اس لئے یہ دعویٰ غلط ہے۔

ایودھیا میں رام مندرپران پرتشٹھا سے پہلے کچھ شنکرآچاریوں کی ناراضگی کا موضوع میڈیا میں خوب چھایا ہوا ہے۔ ان شنکرآچاریوں نے رام مندرکی پران پرتشٹھا تقریب میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جیوتی مٹھ کے شنکرآچاریہ سوامی اویمکتیشورا نند سرسوتی مندرکی تعمیر مکمل نہ ہونے سے پہلے پران پرتشٹھا کئے جانے پرمسلسل سوال اٹھا رہے ہیں۔ وہیں پوری کے شنکرآچاریہ سوامی نشچلانند سرسوتی مہاراج نے پران پرتشٹھا میں روایات پرعمل نہ ہونے کا الزام لگایا ہے۔

رام للا وراجمان کا کیا ہوگا؟

 اس سے پہلے اویمکتیشورا نند سرسوتی نے بدھ کے روز کہا کہ مندرکا ابھی سربنا ہی نہیں، صرف دھڑبنایا گیا ہے اورایسی صورت حال میں اس کا پران پرتشٹھا کرنا درست نہیں ہے۔ شنکر آچاریہ اویمکتیشورانند سرنے جمعرات کو شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیترا ٹرسٹ کے صدرمہنت نرتیا گوپال داس جی مہاراج کو ایک خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ میڈیا سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ رام للا کی مورتی کو ایک خاص جگہ سے رام مندراحاطے میں لائی گئی ہے اوراسی کی پران پرتشٹھا زیرتعمیرمندرکے گربھ گرہ میں کی جانی ہے۔ ایک ٹرک بھی دکھایا گیا، جس میں وہ مورتی لائی جارہی، بتائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا، اس سے یہ قیاس آرائیاں ہوتی ہیں کہ نئے تعمیرشدہ رام مندرمیں ایک نئی مورتی نصب کی جائے گی، جب کہ شری رام للا پہلے ہی احاطے میں موجود ہیں۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگرنئی مورتی نصب کی گئی توشری رام للا وراجمان کا کیا بنے گا؟ اب تک رام بھکتوں کا خیال تھا کہ یہ نئی مندرشری رام للا وراجمان کے لئے بنائی جا رہی ہے، لیکن اب جب زیر تعمیرمندرمیں پران پرتشٹھا کے لئے نئی مورتی لائی گئی ہے توخدشہ ہے کہ کہیں اس سے شری رام للا ویراجمان کی توہین نہ ہوجائے۔

بھارت ایکسپریس۔