بی جے پی نے تین ریاستوں میں وزیراعلیٰ کے نام طے کرنے سے پہلے آبزروروں کا اعلان کردیا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے 39 امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کر دی ہے۔ مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کو بھی اسمبلی انتخابات کے لیے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ وہ دیمانی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ ان 39 امیدواروں میں کئی ایم پیز بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی تین مرکزی وزیروں کو بھی انتخاب میں اتارا گیا ہے۔
جن ارکان اسمبلی کو پارٹی نے اسمبلی انتخابات کے لیے ٹکٹ دیا ہے۔ ان میں وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر، فگن سنگھ کلستے، پرہلاد پٹیل، گنیش سنگھ، راکیش سنگھ، ریتی پاٹھک اور ایم پی ادے پرتاپ سنگھ شامل ہیں۔ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
ستنا کے ایم پی گنیش سنگھ ستنا سیٹ سے ہی الیکشن لڑیں گے۔ سدھی ایم پی ریتی پاٹھک سدھی اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گی۔ مرکزی وزیر فگن سنگھ کلستے کو نواس اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر پرہلاد سنگھ پٹیل کو بھی الیکشن میں اتارا گیا ہے۔ انہیں نرسنگھ پور سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔
بی جے پی کی پہلی فہرست 17 اگست کو جاری کی گئی تھی
آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے بی جے پی نے 17 اگست کو پہلی فہرست جاری کی تھی، جس میں 39 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔ بی جے پی نے اب تک 78 امیدواروں کے نام جاری کیے ہیں۔
ایم پی میں کانگریس کی حکومت 15 ماہ کے اندر گر گئی
2018 کے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں، کانگریس کو 114 سیٹیں ملیں، جو 230 رکنی اسمبلی میں اکثریت سے دو کم ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے 109 سیٹیں جیتی تھیں۔ بی ایس پی کو دو جبکہ دیگر کو پانچ سیٹیں ملی ہیں۔ پھر کانگریس نے بی ایس پی، ایس پی اور دیگر کی حمایت سے حکومت بنائی اور 15 سال بعد ریاست میں برسراقتدار آئی۔ کمل ناتھ نے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا تھا۔
کانگریس کی حکومت دسمبر 2018 سے مارچ 2020 تک چلی۔ لیکن 15 ماہ مکمل ہونے پر کمل ناتھ حکومت کی اقتدار سے علیحدگی طے پا گئی اور کئی ایم ایل اے بی جے پی میں شامل ہوئے اور پھر بی جے پی اقتدار میں واپس آگئی۔ شیوراج سنگھ چوہان دوبارہ وزیر اعلیٰ بن گئے۔
بھارت ایکسپریس۔