سابق مرکزی وزیر سنجیو بالیان اور سردھنا سے بی جے پی کے سابق ایم ایل اے سنگیت سوم کے درمیان تنازع ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا ہی جا رہا ہے لوک سبھا انتخاب میں شکست کے بعد سنجیو بالیان کی جانب سے سابق رکن اسمبلی پر الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد سنگیت سوم نے بھی اپنا محاذ کھول دیا ہے۔ سنگیت سوم نے سنجیو بالیان پر کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ جس میں وزیر کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے بیرون ممالک میں غیر قانونی طور پر زمینیں خریدنے اور مجرموں کو تحفظ دینے کی بات کی گئی ہے۔
10 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا نوٹس
سنگیت سوم کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر سنجیو بالیان کے دوست سنجیو کھرڈو نے سابق ایم ایل اے کو 10 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سنگیت سوم نے ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے درمیان ایک پریس نوٹ تقسیم کیا تھا۔ جس میں سابق وزیر ڈاکٹر سنجیو بالیان پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ سنگیت سوم نے ان پمفلٹ کے ذریعے دعویٰ کیا ہے کہ سنجیو بالیان نے وزیر کے عہدے پر رہتے ہوئے غیر قانونی طور پرخوب دولت کمائی۔ انہوں نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر آسٹریلیا میں زمین خریدی ہے۔
بالیان پر سنگین الزامات
پریس نوٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سنجیو بالیان نے 2023 میں جنسٹھ کے شکرتیرتھ میں اپنے قریبی رشتہ داروں کے نام پر 600 بیگھہ اور 200 بیگھہ زمین خریدی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے وزارتی عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی کمپنی کا ٹھیکہ فوڈ کمپنی (آئی ایف ایف سی او ) کو دے کر کروڑوں روپے کمائے۔ ڈیری محکمہ کے وزیر کے عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مظفر نگر کے گاؤں بہیری میں دودھ چلر پلانٹ لگایا گیا تھا۔ سنجیو بالیان کا نام فروری 2024 میں آئی این ایل ڈی کے ہریانہ ریاستی صدر اور سابق ایم ایل اے نافے سنگھ راٹھی کے قتل سے بھی جوڑا گیا ہے۔ جس میں اس نے ملزموں کو تحفظ فراہم کیا اور متاثرہ خاندان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کروائے۔
پریس نوٹ شیئر کرنے سے انکار کر دیا۔
تاہم پریس کانفرنس کے دوران تقسیم کیے گئے پریس نوٹ کے بارے میں سنگیت سوم کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ یہ پریس نوٹ کس نے صحافیوں کے درمیان تقسیم کیا۔
بھارت ایکسپریس۔