ادے ندھی اسٹالن
Sanatana Dharma: سناتن دھرم پر تبصرہ کرنے پر تمل ناڈو حکومت کے وزیر اور وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادےندھی اسٹالن کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر ممبئی کے میرا روڈ پولیس اسٹیشن میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں درج کی گئی۔ مختلف گروہوں کے درمیان نفرت پھیلانے کے لیے آئی پی سی کی دفعہ 153 اے اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے آئی پی سی کی دفعہ 295 اے کو ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے اتر پردیش کے رام پور میں اسٹالن کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے کے بیٹے پریانک کھڑگے کا نام بھی شامل ہے۔ ادےندھی کے بیان کی حمایت کرنے پر پریانک کا نام ایف آئی آر میں درج کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ اسی معاملے میں بہار کے مظفر پور چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کورٹ میں بھی ادےندھی اسٹالن کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے۔
سناتن دھرم پر ادےندھی اسٹالن نے کیا کہا؟
ادےندھی اسٹالن نے سناتن دھرم کا موازنہ ڈینگو اور ملیریا سے کیا اور اسے ختم کرنے کی بات کہی۔ 2 ستمبر کو سناتن خاتمہ کانفرنس میں انہوں نے کہا، ‘سناتن دھرم سماجی انصاف اور مساوات کے خلاف ہے۔ کچھ چیزوں کی مخالفت نہیں کی جا سکتی، انہیں ختم کر دینا چاہیے۔ ہم ڈینگو، ملیریا یا مچھر اور کورونا کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا، انہیں ختم کرنا ہوگا۔ اسی طرح سناتن کو بھی ختم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- ADR Report On MPs: ایوان میں بیٹھے 40 فیصد ارکان پارلیمنٹ داغدار ؟ اے ڈی آر رپورٹ میں انکشاف
ادے ندھی کے بیان پر شروع ہوا تنازعہ
ادےندھی کے اس بیان کے بعد تنازعہ شروع ہوگیا ہے اور مرکزی وزراء سے لے کر بی جے پی کے سبھی لیڈروں نے اس کی مخالفت کی ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن کی خاموشی پر سناتن دھرم کی توہین کا الزام لگایا گیا ہے۔ بی جے پی کے ان الزامات پر اپوزیشن کا کہنا ہے کہ I.N.D.I.A اتحاد کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس