Bharat Express

Muslim Reservation: مسلم ریزرویشن پر امت شاہ کو مولانا خالد رشید فرنگی محلی کا جواب

بی جے پی کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ مسلم ریزرویشن کو ختم کر دیا جائے، یہ آئین مخالف بیان ہے۔ چونکہ جب آئین کے تحت کمیٹی تشکیل دی گئی اور اس کی رپورٹ کو نافذ کیا گیا تب جاکر مسلمانوں کے حق میں ریزرویشن آیا۔ ایسے میں مسلمانوں کے ریزرویشن کو ختم کرنے کی بات  آئین مخالف بات ہے۔

Muslim Reservation: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے مسلم ریزرویشن سے متعلق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے اور مرکز میں مودی حکومت کے 9 سال مکمل ہونے پرگزشتہ روز امت  شاہ نے مہاراشٹر کے ناندیڑ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسلم ریزرویشن کا سوال اٹھایا۔ شاہ نے کہا کہ مسلم ریزرویشن نہیں ہونا چاہیے، مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ہو سکتا۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی کا جوابی حملہ

مسلم ریزرویشن کے معاملے پر امت شاہ کی جانب سے دیئے گئے بیان پر مولانا خالد رشید فرنگی محلی آج پلٹ وار کیا ہے ۔ مولانا خالد رشیدنے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کو ریزرویشن سچر کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ مسلم ریزرویشن کو ختم کر دیا جائے، یہ آئین مخالف بیان ہے۔ چونکہ جب آئین کے تحت کمیٹی تشکیل دی گئی اور اس کی رپورٹ کو نافذ کیا گیا تب جاکر مسلمانوں کے حق میں ریزرویشن آیا۔ ایسے میں مسلمانوں کے ریزرویشن کو ختم کرنے کی بات  آئین مخالف بات ہے۔ اس کے ساتھ  ہی مولانا خالد نے کہا کہ لو جہاد کے معاملات کو اس طرح پیش کیا جا رہا ہے کہ ملک کے تمام مسلمان ان معاملات میں ملوث  ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی باتیں کرکے ملک میں مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے مسلم ریزرویشن پر کیا کہا؟

آپ کو بتا دیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ (10 جون) کو مہاراشٹر کے ناندیڑ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب وہ بی جے پی کے صدر تھے، وہ اور دیویندر فڑنویس ادھو ٹھاکرے سے بات کرنے گئے تھے، تب ٹھاکرے نے قبول کر لیا تھا۔ اگر این ڈی اے کو اکثریت ملتی ہے تو دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ جب این ڈی اے جیت گئی تو اس نے وعدہ توڑا اور اقتدار کے لیے کانگریس-این سی پی کی گود میں بیٹھ گیا۔ اس دوران شاہ نے اپنی تقریر کے ذریعے ادھو ٹھاکرے سے کئی سوالات پوچھے۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ اگر ٹھاکرے میں ہمت ہے تو وہ اپنی پالیسی واضح کریں۔

شاہ نے ادھو ٹھاکرے سے تین طلاق، رام مندر، یکساں سول کوڈ اور مسلم ریزرویشن جیسے مسائل پر سوالات پوچھے۔ جلسہ عام میں مسلم ریزرویشن کے معاملے پر شاہ نے کہا، ’’میں ادھو جی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (چاہتی ہے) کہ مسلم ریزرویشن نہیں ہونا چاہیے، یہ ہمارا ماننا ہےکہ  مسلم ریزرویشن آئین کے مطابق نہیں ہے اور مذہب کی بنیاد پرریزرویشن ممکن نہیں ہے۔ ادھو ٹھاکرے کو مہاراشٹر کے لوگوں کو بتانا چاہئے کہ مسلم ریزرویشن ہونا چاہئے یا نہیں؟ میں ناندیڑ کے لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا مسلم ریزرویشن جانا چاہیے یا نہیں؟

بھارت ایکسپریس۔

Also Read