Bharat Express

Chandigarh Mayor Elections: چنڈی گڑھ میئر کے انتخاب میں نیا موڑ، ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 3 ہفتوں میں جواب کیا طلب

ہائی کورٹ نے اس پورے معاملے میں چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ پہلے چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ کی رائے سنیں اور پھر مزید حکم دیں۔

چنڈی گڑھ میئر کے انتخاب میں نیا موڑ، ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 3 ہفتوں میں جواب کیا طلب

Chandigarh Mayor Elections: چنڈی گڑھ کے میئر انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے بعد الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو گیا ہے۔ بی جے پی کے امیدوار منوج سونکر نے یہ انتخاب جیت لیا ہے، لیکن عام آدمی پارٹی اسے ‘دن کی روشنی میں بے ایمانی’ قرار دے رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کونسلروں نے اس معاملے پر پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے پورے معاملے میں چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔

عآپ کے نمائندے کلدیپ کمار کے وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹ نے 10 بجے الیکشن کرانے کا وقت دیا تھا لیکن پریزائیڈنگ آفیسر 10:40 پر آکر ووٹنگ شروع کرتے ہیں۔ پریزائیڈنگ آفیسر ووٹ پر دستخط کرتے وقت خود نشان بناکر 8 ووٹ کالعدم کر دیتے ہیں۔ ہم ووٹنگ کے دوران کی گئی ویڈیو گرافی کو ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ کس طرح پریزائیڈنگ آفیسر نے خود ووٹ خراب کئے۔

ہائی کورٹ نے اس پورے معاملے میں چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ پہلے چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ کی رائے سنیں اور پھر مزید حکم دیں۔ چنڈی گڑھ انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کو ہائی کورٹ میں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے 3 ہفتے کا وقت دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں- Chandigarh Mayor Election Result: پرینکا گاندھی کا بی جے پی پر بڑا حملہ، کہا- ‘بلدیاتی الیکشن میں اس حد تک جاسکتی ہے تو…’

معلومات کے مطابق، منوج سونکر کا مقابلہ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے امیدوار کلدیپ کمار سے تھا۔ اگر دیکھا جائے تو بی جے پی پچھلے آٹھ سالوں سے میئر کے عہدے پر فائز ہے۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد آج چنڈی گڑھ میں میئر کا انتخاب ہوا۔ اس الیکشن میں کانگریس-عام آدمی پارٹی (AAP) اتحاد اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ تھا۔ ایسے میں نتیجہ بی جے پی کے حق میں گیا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read