Bharat Express

Rs 2000 Currency Note: آربی آئی کا بڑا فیصلہ، واپس ہوگا 2000 روپئے کا نوٹ

Rs 2000 Currency Note: آربی آئی نے 2000 روپئے کے نوٹوں کو استعمال سے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ موجودہ نوٹ غیرقانونی نہیں ہوں گے۔

آر بی آئی نے 2000 کے نوٹ کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

Rs 2000 Currency Note:  ریزرو بینک آف انڈیا نے 2000 روپئے کے نوٹوں کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ یہ نوٹ لیگل ٹینڈر بنے رہیں گے۔ ایسے میں جن لوگوں کے پاس بھی 2000 روپئے کے نوٹ ہیں، وہ اس بینک میں جاکردوسرے نوٹوں کے ساتھ بدلے جاسکتے ہیں۔ اس کے لئے آربی آئی نے مدت کی حد مقرر ہے۔

آربی آئی کے مطابق، 2000 روپئے کے نوٹ 30 ستمبر تک تبدیل کئے جاسکتے ہیں۔ حالانکہ ایک بار میں  20000 روپئے تک کے 2 ہزار روپئے کے نوٹ ہی تبدیل کئے جاسکیں گے۔ اس طرح سے ایک بار میں 2 ہزار روپئے کے 10 نوٹ ہی تبدیل کئے جاسکیں گے۔ ساتھ ہی بینک اب 2000 روپئے کے نوٹ جاری نہیں کریں گے۔ عام لوگوں کو نوٹ تبدیل کرنے میں کوئی پریشانی نہ ہو، اس لئے بینکوں کو بھی آربی آئی نے احکامات جاری کئے ہیں۔ آربی آئی نے کلین نوٹ پالیسی کے تحت اس کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں اگر آپ کے پاس 2000 روپئے کے نوٹ ہیں تو اس کے لئے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

30 ستمبر تک بینک سے بدلنے کا موقع 

آربی آئی کے ذریعہ جاری احکامات کے مطابق، 23 مئی 2023 سے ایک بار میں 20 ہزار روپئے تک کے 2 ہزار روپئے کے نوٹ تبدیل یا جمع کئے جاسکتے ہیں۔ جن لوگوں کے پاس 2000 روپئے کے نوٹ ہیں، وہ لوگ 30 ستمبر 2023 تک بینک میں جاکر اسے تبدیل کرا پائیں گے۔ آربی آئی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، 2019-2018 سے 2000 روپئے کے ایک بھی نوٹ نہیں چھاپے گئے ہیں۔ اس وجہ سے بازار میں 2000 روپئے کے نوٹوں کا سرکولیشن کم ہوا ہے اور بازار سے بھی یہ نوٹ دھیرے دھیرے غائب ہونے لگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: RBI Governor Shaktikanta Das: “ہم پُرامید اورپُراعتماد ہیں کہ شرح نمو 6.5 فیصد کے قریب رہے گی:” شکتی کانت داس کا دعویٰ

سال 2016 میں 2000 روپئے کے نوٹ کا ہوا تھا آغاز

واضح رہے کہ سال 2016 میں نوٹ بندی کے بعد 2000 روپئے کے نوٹ استعمال میں آئے تھے۔ تب 500 روپئے اور1000 روپئے کے نوٹوں کو بند کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد 500 روپئے کے نوٹ جاری کئے گئے تھے۔ تب نوٹ بندی کے سبب لوگ پریشان ہوگئے تھے اور اے ٹی ایم کے باہر پیسے نکالنے کے لئے لمبی لمبی لائنیں لگ گئی تھیں۔ حالانکہ حکومت نے پرانے نوٹوں کو بدلنے کی حد بڑھا دی تھی، لیکن لوگوں میں اس سے متعلق خدشات بہت زیادہ تھے۔ وہیں حکومت کے اس فیصلے کی اپوزیشن نے سخت تنقید کی تھی اور یہ موضوع انتخابات میں چھایا رہا تھا۔ حالانکہ اس کے بعد سے کئی بار ایسی خبریں آئیں کہ حکومت 2000 روپئے کے ان نوٹوں کو بند کرنے جا رہی ہے۔ گزشتہ کچھ وقت سے ایسا دیکھا جا رہا تھا کہ اے ٹی ایم سے بھی 2000 روپئے کے نوٹ نہیں نکل رہے تھے۔ اسی طرح مارکیٹ میں بھی ان نوٹوں کو کم ہی دیکھا جا رہا تھا۔