Bharat Express

RBIs June MPC meeting: آر بی آئی نے ریپو ریٹ کو مستحکم رکھا، جی ڈی پی کی شرح نمو کا تخمینہ بڑھایا

جی ڈی پی کی شرح نمو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 7.3 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 7.2 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 7.3 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 7.2 فیصد رہ سکتی ہے۔

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس

نئی دہلی: آر بی آئی نے ریپو ریٹ کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کے روز مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کے فیصلوں کا اعلان کیا۔MPC کے 6 میں سے 4 ممبران شرح سود کو مستحکم رکھنے کے حق میں تھے۔ یہ آٹھواں موقع ہے کہ مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ ریپو ریٹ آخری بار فروری 2023 میں 25 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 6.50 فیصد کیا گیا تھا۔ ریپو ریٹ وہ شرح سود ہے جس پر RBI تجارتی بینکوں کو مختصر مدت کے لیے قرض فراہم کرتا ہے۔

وڈرال آف آکوموڈیشن کے موقف کو قائم رکھنے کا فیصلہ

آر بی آئی گورنر نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کے وڈرال آف آکوموڈیشن کے موقف کو قائم رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جی ڈی پی کی شرح نمو کے بارے میں داس نے کہا کہ ہندوستانی معیشت نے مالی سال 2023-24 میں 8.2 فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہندوستانی جی ڈی پی موجودہ مالی سال میں 7.2 فیصد کی شرح سے ترقی کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’میرے چہرے پر تھپڑ مارا، مجھے گالیاں دیں‘، کنگنا نے سنائی چنڈی گڑھ ایئرپورٹ کی کہانی

جی ڈی پی کے تخمینے میں 0.20 فیصد اضافہ

آر بی آئی نے مالی سال 2024-25 کے لیے جی ڈی پی کے تخمینے میں 0.20 فیصد اضافہ کیا ہے۔ پہلے یہ 7.00 فیصد تھا۔ جی ڈی پی کی شرح نمو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 7.3 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 7.2 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 7.3 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 7.2 فیصد رہ سکتی ہے۔

افراط زر کی شرح 4.5 فیصد رہنے کا امکان

آر بی آئی نے اندازہ لگایا ہے کہ مالی سال 2024-25 میں افراط زر کی شرح (GDP growth rate) 4.5 فیصد ہو سکتی ہے۔ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں افراط زر کی شرح 4.9 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 3.8 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4.6 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.5 فیصد رہ سکتی ہے۔

آر بی آئی نے بلک ڈپازٹ کی حد کو 2 کروڑ روپے سے بڑھا کر 3 کروڑ روپے کیا

ریزرو بینک آف انڈیا نے  بلک فکسڈ ڈپازٹ کی حد کو موجودہ 2 کروڑ روپے سے بڑھا کر 3 کروڑ روپے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بلک فکسڈ ڈپازٹس ریٹیل فکسڈ ڈپازٹس کے مقابلے میں قدرے زیادہ سود پیش کرتے ہیں، کیونکہ بینک اپنے کیش مینجمنٹ کے عمل کے حصے کے طور پر مختلف شرحیں پیش کرتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read