یوپی کے فرخ آباد واقع مقبرہ رشید میاں۔ (تصویر: سوشل میڈیا)
یوپی کے فرخ آباد میں بھی گیان واپی مسجد جیسا ایک معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں قائم گنج تحصیل کے مئو رشید آباد واقع سینکڑوں سالوں قدیم رشید میاں کے مقبرے کو شیومندرہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے عدالت میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ مقبرے کی نگرانی محکمہ آثارقدیمہ کے پاس ہے۔ عدالت کے حکم پرگزشتہ روزمقبرے کا سروے کیا گیا ہے۔ اس سے متعلق سروے امین اب اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گا۔
فرخ آباد کے قائم گنج قصبہ باشندہ ہندوجاگرن کارکن پردیپ سکسینہ نے مئو رشید آباد گاؤں واقع مقبرے کے شیومندرہونے کا دعویٰ کرتےہ وئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ایم) اور محکمہ آثار قدیمہ کو نوٹس دے کرمقبرہ کے سروے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ یہ شیو مندر تھا، جس کو مغل بادشاہوں نے توڑکرمقبرہ بنایا تھا۔ اس کے علاوہ ہندو جاگرن منچ کارکن کے ذریعہ فتح گڑھ عدالت میں سول جج سینئر ڈویژن میں ایک مقدمہ (نمبر 454) سال 2023 میں درج کیا گیا پردیپ سکسینہ بمقابلہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ فرخ آباد داخل کیاگیا، جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ اس جگہ پر عبادت اوردیگر سناتن مذہبی سرگرمیوں میں کسی قسم کی پابندی نہیں ہونی چاہئے۔
عدالت نے مقدمہ قبول کرتے ہوئے مقبرے کے امین سروے کی رپورٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ روزامین سروے کے ذریعہ مقبرے کا سروے کیا گیا۔ اس کے بعد اب سروے امین عدالت میں اپنی رپورٹ داخل کرے گا۔ مدعی پردیپ سکسینہ کا دعویٰ ہے کہ مئورشید آباد گاؤں میں واقع یہ مقبرہ قدیم زمانے میں گنگیشورناتھ شیومندرتھا، جس کومغل حکمرانوں نے 1607 میں گرا دیا تھا اوراس مقام پر نواب رشید خان (راشد میاں) کا مقبرہ بنایا گیا تھا۔ جسے آج رشیدخان کا مقبرہ کہا جاتا ہے۔ یہ فی الحال محکمہ آثار قدیمہ کی نگرانی میں ہے۔ مندر کے اصل ڈھانچے کو تبدیل نہیں کیا گیا تھا، بلکہ شیولنگ کوتوڑ دیا گیا تھا اوراسی جگہ پرایک قبر بنائی گئی تھی جہاں شیولنگ مندر میں تھا۔
ہندو فریق کے مدعی نے کیا کہا؟
ہندو جاگرن منچ کے کارکن پردیپ سکسینہ کا کہنا ہے کہ قائم گنج قصبہ کے مئو رشید آباد گاؤں واقع مقبرے سے متعلق میرے ذریعہ ایک عرضی سپریم کورٹ میں دی گئی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ یہ مقبرہ زمانہ قدیم میں گنگیشور ناتھ شیو مندرتھا۔ مغل حکمرانوں کے ذریعہ مندر کے اندرشیولنگ کو توڑکراس مقام پرشمش آباد کے نواب رشید میاں کی قبر بنا دی گئی تھی اور مندر پرقبضہ کرلیا گیا تھا۔ اس سے متعلق ہم نے عدالت میں عرضی داخل کی تھی، جس میں عدالت کے ذریعہ امین سروے کرایا گیا ہے۔ امین نے سروے پورا کرلیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔