Bharat Express

Chandrayaan 3: رام گوپال یادو نے چاند کی تصویروں کو لے کر اسرو سے کیا انوکھا مطالبہ، ایوان میں لگے قہقہے

چاند کی تصاویر کے بارے میں رام گوپال یادو نے کہا کہ وہ چندریان 3 مشن کے تحت لی گئی چاند کی بدصورت تصاویر کو اپنے مطالعہ کے لیے رکھیں۔ ان کو جاری نہ کریں، کیونکہ جو لوگ چاند کو خوبصورتی کی علامت سمجھتے ہیں انہیں یہ تاثر ملتا ہے۔

تصویر۔ سوشل میڈیا

چندریان 3 چاند پر پہنچ چکا ہے اور قطب جنوبی سے سائنسدانوں کو چاند کی مختلف تصاویر بھیج رہا ہے جس کی وجہ سے سائنسدان اس بات کی تحقیق میں مصروف ہیں کہ آنے والے وقت میں چاند پر کیا ہے اور کیا نہیں۔ چاند کو لے کر سماجودای پارٹی کے رکن پارلیمنٹ  رام گوپال یادو نے اسرو کے خلائی سائنسدانوں سے ایک انوکھا مطالبہ کیا ہے، جس کی سوشل میڈیا پر تیزی سے بحث ہو رہی ہے۔

چاند کی تصاویر کے بارے میں رام گوپال یادو نے کہا کہ وہ چندریان 3 مشن کے تحت لی گئی چاند کی بدصورت تصاویر کو اپنے مطالعہ کے لیے رکھیں۔ ان کو جاری نہ کریں، کیونکہ جو لوگ چاند کو خوبصورتی کی علامت سمجھتے ہیں انہیں یہ تاثر ملتا ہے۔

ایوان میں لگے قہقہے

آپ کو بتا دیں کہ چاند کی تصویروں کو لے کر ایوان میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے جو کچھ کہا اس کے بعد سبھی ممبران ہنسنے لگے۔ ایس پی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے ایوان میں ‘ چندریان -3 کی کامیاب سافٹ لینڈنگ، ہندوستان کا شاندار خلائی سفر’ کے موضوع پر بحث کرتے ہوئے سائنسدانوں سے یہ مطالبہ کیا اور کہا، ” قدیم زمانے سے ہم نے چاند کو بہت خوبصورت مانا ہے۔ ہم اپنے سائنسدانوں سے کہیں گے کہ چاند کی بدصورت تصاویر نہ بھیجیں، تحقیق کرتے رہیں۔ ایس پی ایم پی کے اس انوکھے مطالبے پر تمام ممبران کے ساتھ چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ بھی زور سے ہنس پڑے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئےسماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ  نے قرون وسطیٰ کے مشہور ہندی شاعر کیشو کے ایک شعر کا تذکرہ کیا، ’’کیسو کیساں اس کری جیون اری ہوں نہ کرائی، چندربدن مریگلوچانی بابا بابا کہی کہی جائے‘‘ اور پھر کہا کہ کیشو اپنے سفید بالوں سے کوس رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے چاند جیسے چہرے اور ہرن جیسی آنکھیں والی لڑکیاں اسے بابا کہہ کر مخاطب کرنے لگیں ہیں۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ خواتین کے نام ششی پربھا یا چندر پربھا ہیں جبکہ مردوں کے ناموں میں بھی چاند ہے جیسے سبھاش چندر، مانک چندر وغیرہ۔ پھر انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس لیے موجود ہے کہ چاند حسن کی علامت ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read