Bharat Express

PM Modi has ‘Remote Control’ of KCR: Rahul Gandhi: راہل گاندھی کا وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ پر حملہ، کہا: پی ایم مودی کے پاس ہے کے سی آر کا ‘ریموٹ کنٹرول’

تلنگانہ کے چیف منسٹر پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے راہل نے کہا کہ سی ایم نے بدعنوانی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کالیشورم پروجیکٹ سے ایک لاکھ کروڑ روپے چھین لیے۔ ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں، آپ نے مجھے بتایا کہ کس طرح سی ایم دھرنی پورٹل سے آپ کی زمین چھین رہے ہیں۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ نے کسانوں، دلتوں، نوجوانوں، قبائلیوں سے تمام پیسہ چھین لیا ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ فوٹو اے این آئی

تلنگانہ: کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کے روز تلنگانہ کے کھمم پہنچے جہاں انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا “ریموٹ کنٹرول” وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس ہے۔ ریاست کی حکمراں جماعت بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کو ’’بی جے پی کی بی ٹیم‘‘ قرار دیتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اس کا نیا نام’’بی جے پی رشتہ دار پارٹی‘‘ رکھا ہے۔ گاندھی نے الزام لگایا کہ راؤ اور ان کی پارٹی کے لیڈروں کے خلاف بدعنوانی کے الزامات نے انہیں (بی آر ایس) کو بی جے پی کے سامنے جھکنے پر مجبور کیا ہے۔

 

گاندھی نے کہا کہ انہوں نے دیگر تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران سے کہا ہے کہ کانگریس ایسے کسی بھی گروپ میں شامل نہیں ہوگی جہاں بی آر ایس ہوگی۔ تلنگانہ کے کھمم میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ”بی آر ایس بی جے پی کی رشتہ دار کمیٹی کی طرح ہے۔ کے سی آر (کے چندر شیکھر راؤ) کو لگتا ہے کہ وہ راجہ ہیں اور تلنگانہ ان کی ریاست ہے۔” انہوں نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ سے پارلیمنٹ میں بی جے پی کے خلاف کھڑی رہی ہے، لیکن راؤ کی پارٹی “بی جے پی کی بی ٹیم” رہی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ ’’وزیراعظم نریندر مودی کے پاس تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا ریموٹ کنٹرول ہے‘‘۔

 

rahul

گاندھی نے کہا، “کانگریس پارٹی نے حال ہی میں کرناٹک میں بدعنوان اور غریب مخالف حکومت کے خلاف الیکشن لڑا تھا اور ہم نے انہیں ریاست کے غریبوں، او بی سی، اقلیتوں اور پسماندہ لوگوں کی حمایت سے شکست دی تھی۔” انہوں نے کہا کہ ایسا ہی کچھ تلنگانہ میں ہونے جا رہا ہے۔ ایک طرف ریاست کے امیر اور طاقتور لوگ ہوں گے اور دوسری طرف ہمارے ساتھ غریب، قبائلی، اقلیت، کسان اور چھوٹے دکاندار ہوں گے۔ کرناٹک میں جو ہوا وہی تلنگانہ میں بھی دہرایا جائے گا۔

تلنگانہ کے چیف منسٹر پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے راہل نے کہا کہ سی ایم نے بدعنوانی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کالیشورم پروجیکٹ سے ایک لاکھ کروڑ روپے چھین لیے۔ ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں، آپ نے مجھے بتایا کہ کس طرح سی ایم دھرنی پورٹل سے آپ کی زمین چھین رہے ہیں۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ نے کسانوں، دلتوں، نوجوانوں، قبائلیوں سے تمام پیسہ چھین لیا ہے۔

 

بھارت ایکسپریس۔

Also Read