کانگریس لیڈر راہل گاندھی
نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اتر پردیش کے رائے بریلی میں خواتین کے تحفظ سے متعلق حکومت کے دعوں اور وعدوں کا پردہ فاش کیا۔ دراصل راہل گاندھی ایک روزہ دورے پر رائے بریلی پہنچے تھے۔ پارلیمانی حلقہ میں دورے کے دوران وہ دیشا کی میٹنگ میں شرکت کے لیے ضلع کلکٹریٹ پہنچے۔ دیشا کی میٹنگ کے دوران خواتین کی حفاظت اور تحفظ کی اسکیم کے حوالے سے منعقدہ پروگرام کی ڈی ایم ہرشیتا ماتھر نے اس کی بہت تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں خواتین کی حفاظت کے لیے مسلسل کام کیا جا رہا ہے۔
رائے بریلی پہنچنے والے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے دیشا کی میٹنگ میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ہرشیتا ماتھر سے خواتین کی حفاظت کے بارے میں معلومات حاصل کیں جس پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو خواتین کےتحفظ کا یقین دلایا، اس دوران راہل گاندھی نے ٹول فری نمبر پر کال کی، گھنٹی بجنے اور بج کر ختم ہونے کے بعد بھی فون نہیں اٹھایا گیا، تب راہل گاندھی نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ یہ حکومت کے دعوے ہیں؟ ضلع افسر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے راہل گاندھی نے حکومت کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پہلی بار ضلع کی ترقی اور نگرانی کی میٹنگ میں بطور چیئرمین حصہ لیا۔ وہیں ڈی ایم ہرشیتا ماتھر نے مختلف اسکیموں، ہیلپ لائن نمبروں اور خواتین کے تحفظ پر بات کرنا شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈائل 181 کال سینٹر کے تحت یکم اپریل 2022 سے 30 ستمبر 2024 تک 74 کیسز موصول ہوئے جنہیں حل کر دیا گیا۔
سڑکوں کا افتتاح
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اپنے پارلیمانی حلقہ رائے بریلی میں ڈگری کالج چوراہے پر نو تعمیر شدہ شہید چوک کا افتتاح کرکے اور یہاں بچت بھون میں پی ایم جی ایس وائی سڑکوں کا افتتاح کرکے بہادر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ضلع صدر پنکج تیواری نے کیا کہا؟
اس معاملے کو لے کر ضلع صدر پنکج تیواری نے کہا کہ دیشا کے چیئرمین راہل گاندھی نے خواتین کی حفاظت اور احترام کے حوالے سے ٹول فری نمبر 181 پر کال کی تھی لیکن جب کال نہیں اٹھا تو انہوں نے ضلع مجسٹریٹ سے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے پوچھا کہ کیا یہ حکومت کا نظام ہے؟
بھارت ایکسپریس۔