پرجول ریونّا کے والد اور جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی ریونا کو عدالت سے بڑی راحت ملی ہے۔ (فائل فوٹو)
JDS MP Prajwal Revanna Sex Scandal Case: کرناٹک کا سیکس اسکینڈل معاملہ سرخیوں میں ہے۔ الزام تراشی اورجوابی الزام تراشی کے بعد کرناٹک حکومت ایکشن موڈ میں آگئی ہے۔ پرجول ریونّا کی مبینہ فحش ویڈیو معاملے میں نوٹس لیتے ہوئے حکومت نے پہلے ہی ایس آئی ٹی کی تشکیل کی تھی۔ وہیں اب ایس آئی ٹی پوچھ گچھ کے سلسلے میں پرجول ریونّا کے والد ایچ ڈی ریونّا کے گھر جاپہنچی ہے۔
متاثرہ خاتون کا بیان درج
پرجول ریونّا کے علاوہ ان کے والد ایچ ڈی ریونّا پربھی جنسی استحصال کا معاملہ درج ہوا ہے۔ وہیں معاملے میں تفتیش کرتے ہوئے ایس آئی ٹی ایچ ڈی ریونا کے گھرتک پہنچ گئی ہے۔ اس دوران ایس آئی ٹی کے ساتھ متاثرہ خاتون بھی موجود تھی، جس نے ہاسن کے ہولینا راسی پورہ میں واقع ایچ ڈی ریونّا کے گھر پر ہی اپنا بیان درج کروایا ہے۔ ایسے میں ایچ ڈی ریونّا کی اہلیہ بھوانی ریونّا اور ان کے وکیل بھی ایس آئی ٹی کے سامنے حاضر تھے۔ سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کے پوتے پرجول ریونّا مبینہ فحش ویڈیو معاملے میں بری طرح پھنس گئے ہیں۔ پرجول ریونّا کے ساتھ ان کے والد پر بھی جنسی استحصال کے الزام لگے ہیں۔ وہیں جانچ کے سلسلے میں ایس آئی ٹی ریونّا کے گھر پہنچ گئی ہے۔
ವಿಚಾರಣೆಗೆ ಹಾಜರಾಗಲು ನಾನು ಬೆಂಗಳೂರಿನಲ್ಲಿ ಇಲ್ಲದ ಕಾರಣ, ನಾನು ನನ್ನ ವಕೀಲರ ಮೂಲಕ C.I.D ಬೆಂಗಳೂರಿಗೆ ಮನವಿ ಮಾಡಿದ್ದೇನೆ.
ಸತ್ಯ ಆದಷ್ಟು ಬೇಗ ಹೊರಬರಲಿದೆ.
As I am not in Bangalore to attend the enquiry, I have communicated to C.I.D Bangalore through my Advocate. Truth will prevail soon. pic.twitter.com/lyU7YUoJem
— Prajwal Revanna (@iPrajwalRevanna) May 1, 2024
700 خواتین نے درج کیا معاملہ
پرجول ریونّا کا سکیس اسکینڈل وائرل ہونے کے بعد کئی خواتین نے حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی درمیان 700 خواتین نے قومی خواتین کمیشن کو خط لکھ کر پرجول ریونّا کے خلاف آواز اٹھانے کی مہم شروع کی ہے۔ سبھی خواتین نے گوگل فارم کے ذریعہ اس مہم میں حصہ لیا تھا۔ خواتین کمیشن کے دیئے گئے خط میں 701 خواتین کے دستخط شامل ہیں۔
بی جے پی کو جاری کریں سمن
خواتین کمیشن کودیئے گئے خط میں سبھی خواتین نے بی جے پی کو سمن جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ شکایتی خط میں کہا گیا ہے کہ دسمبر2023 سے ہی بی جے پی کے بڑے لیڈران پرجول ریونّا کے کالے کارناموں کے بارے میں معلوم تھا۔ مگر مرکزی حکومت نے اس پرکوئی ایکشن نہیں لیا۔ اس لئے بی جے پی کو سمن جاری کرکے جواب مانگا جائے۔
بھارت ایکسپریس۔