کانگریس لیڈر آلوک شرما
نئی دہلی: کانگریس لیڈر آلوک شرما نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کی 149 ویں یوم پیدائش پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیوالی کے دن بھی پی ایم دوسروں کو نشانہ بنانے سے بچ نہیں پا رہے ہیں۔ آئی اے این ایس سے خصوصی بات چیت میں انہوں نے کہا، ’’آج دیوالی کے دن بھی ملک کے وزیر اعظم دوسرے لوگوں کو نشانہ بنانے سے گریز نہیں کر پا رہے ہیں۔ پی ایم مودی کو بتانا چاہیے کہ آرٹیکل 370 آئین کا حصہ ہے یا نہیں؟ وہ ابھی بھی جھوٹ بول رہے ہیں۔ آرٹیکل 370 اب بھی آئین کا حصہ ہے اور انہوں نے صرف دو تبدیلیاں کی ہیں۔ ہم نے تو اس طرح کے 36 تبدیلیاں کی تھیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ملک کے وزیر اعظم ہیں، اب اگر دو ریاستوں میں الیکشن ہوں گے تو کیا وہ کچھ بھی کہیں گے۔ میں صرف اتنا ہی کہوں گا کہ وہ کم از کم سچ بولیں۔
آلوک شرما نے کہا کہ ’’ون نیشن، ون الیکشن‘ کے لیے ایک کمیٹی بنائی گئی تھی، اس کی سفارش کو آئے کافی وقت ہو گیا ہے۔ اس وقت جھارکھنڈ میں انتخابات ہو رہے ہیں، جو دو مرحلوں میں ہوں گے۔ مہاراشٹر میں بھی انتخابات ہو رہے ہیں، لیکن وہ دو ریاستوں میں ایک ساتھ انتخابات تو کرانے نہیں پا رہے ہیں۔ انہوں نے ہریانہ کے الیکشن الگ کرائے اور دوسری ریاستوں کے الیکشن الگ کروا رہے ہیں۔ ان کے قول و فعل میں فرق ہے۔ پی ایم مودی کو ایسا جھوٹ نہیں بولنا چاہیے جس پر وہ خود عمل نہیں کرتے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر ’اربن نکسلائیٹس‘ ملک میں ہیں تو یہ وزیر اعظم کے لیے شرم کی بات ہے۔ ایسے میں وزارت داخلہ کیا کر رہی ہے؟ آپ کسی کو ’اربن نکسلائٹ‘ یا ’ٹکڑے-ٹکڑے گینگ‘ کہہ کر ملک کے لوگوں میں تقسیم اور نفرت پیدا نہ کریں۔ اگر کسی نے کچھ غلط کیا ہے تو اسے سزا دیجئے۔ سزا دلانے کا کام وزارت داخلہ، پولیس اور عدالت کا ہے۔ آپ پروسیجر کو فالو کیجئے۔ صرف یہ شگوفہ چھوڑ کر ملک کو گمراہ مت کیجئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نکسل ازم کہاں تک پہنچا؟ ابھی نکسلیوں نے کتنے لوگوں کو مارا؟ حال ہی میں دہشت گردی کے کتنے واقعات ہوئے؟ ان پر پی ایم مودی کو بولنا چاہیے، لیکن وہ بات نہیں کرتے ہیں۔ آپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کتنے ریلوے حادثے ہوئے لیکن آپ نے وزیر ریلوے کو کیوں نہیں ہٹایا؟ اس لیے ملک کو گمراہ کرنا بند کرنا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔