Bharat Express

Planting camera in mall’s women’s bathroom: لولو مال میں خواتین کے بیت الخلا کے اندرکیمرہ لگانے کی کوشش میں حجاب پوش ہندو نوجوان گرفتار

مشتبہ شخص کی شناخت ابھیمنیو کے طور پر کی گئی ہے جو کننور کے کریویلور سے ہے اور کوچی انفوپارک میں ٹیکنیشن کے طور پر ملازم ہے، اسے باتھ روم کے قریب سیکورٹی گارڈز نے شک ہونے کی وجہ پکڑلیا ہے۔پولیس کے مطابق، ابھیمنیو منگل کو کوچی کے لولو مال میں داخل ہوا اور بعد میں مال میں داخل ہونے کے بعد برقع پہن لیا۔

کیرلہ میں ایک 23 سالہ ہندو شخص کو بدھ کے روز کالامسری پولیس نے مبینہ طور پر عورت کا روپ اختیار کر کوچی کے ایک مال میں خواتین کے بیت الخلاء کے اندر خفیہ طور پر کیمرہ لگانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ مشتبہ شخص کی شناخت ابھیمنیو کے طور پر کی گئی ہے جو کننور کے کریویلور سے ہے اور کوچی انفوپارک میں ٹیکنیشن کے طور پر ملازم ہے، اسے باتھ روم کے قریب سیکورٹی گارڈز نے شک ہونے کی وجہ پکڑلیا ہے۔پولیس کے مطابق، ابھیمنیو منگل کو کوچی کے لولو مال میں داخل ہوا اور بعد میں مال میں داخل ہونے کے بعد برقع پہن لیا۔ اس کے بعد، وہ مبینہ طور پر خواتین کے بیت الخلاء میں داخل ہوا جہاں اس نے ایک باکس کے اندر ایک کیمرے سے لیس موبائل فون رکھن دیا، اس کے بعد اس نے احتیاط سے کیمرے کے لینس کے لیے باکس میں ایک سوراخ کر دیا۔تاکہ خواتین کی برہنہ ویڈیو ریکارڈ کی جاسکے۔

پولیس نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ وہ باتھ روم کے قریب مشکوک انداز میں گھومتا ہوا پایا گیا اور مال کے سیکورٹی گارڈز نے اس سے پوچھ گچھ کی، جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی ۔ پولیس کی  پوچھ گچھ پریہ انکشاف ہوا کہ  اس نے بیت الخلاء کے اندر ایک کیمرہ چھپا رکھا ہے جس میں ایک ویڈیو ریکارڈر منسلک ہے۔ پولیس نے اسے گرفتار کیا اور اس کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 354 (سی) ، 419  اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66 (ای) (پرائیویسی کی خلاف ورزی کی سزا) کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ابھیمنیو نے مبینہ طور پر پکڑے جانے کے بعد ہم جنس پرست ہونے کا دعویٰ کیا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے واقعے کی ایک ویڈیو اس لمحے کو ظاہر کرتی ہے جب سیکیورٹی اہلکار نوجوان سے آمنے سامنے ہوتے ہیں، جس میں ایک خاتون ہم جنس پرست کے طور پر اس کی شناخت پر سوال اٹھاتی ہے۔

اس شخص نے بڑی چالاکی اس انداز میں کی کہ اس نے مال کے اندر ہی برقع پہن لیا اور اس کے بعد ویڈیو ریکارڈر کوخواتین کے بیت الخلاء کے اندر ایسی جگہ پر چھپادیا جہاں سے کسی کو نظرنہ آئے اور ویڈیو بھی صاف صاف ریکارڈ ہوسکے۔ لیکن خواتین  کے باتھ روم میں کچھ خواتین کو جب شک ہوا تو اس نے پوچھ گچھ کی جس پر اس نے خواجہ سرا ہونے کی بات کہہ کر بچ نکلنے کی کوشش کی۔ اسی دوران سیکورٹی اہلکاروں نے مورچہ سنبھالا اور پوچھ گچھ کرتے وقت یہ صاف ہوگیا کہ اس نے خواتین کے بیت الخلا میں ویڈیو ریکارڈنگ کے منصوبے کے ساتھ موبائل رکھنے اندر گیا تھا۔ پھر سارا معاملہ پولیس کے حوالے کردیا گیا،جہاں مقدمہ درج کرکے آگے کی کاروائی کی جارہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read