Bharat Express

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا آج پہلا دن ہے، پی ایم مودی کر سکتے ہیں میڈیا سے بات

پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس بدھ سے شروع ہونے جا رہا ہے۔ مرکز کی مودی حکومت اس موقع پر کئی اہم بل لانے والی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن نے سرمائی اجلاس کی تیاری بھی کر لی ہے۔

پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس بدھ سے شروع ہونے جا رہا ہے۔ مرکز کی مودی حکومت اس موقع پر کئی اہم بل لانے والی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن نے سرمائی اجلاس کی تیاری بھی کر لی ہے۔ اپوزیشن کئی مسائل پر حکومت پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری سے لے کر گجرات میں موربی پل حادثے تک اپوزیشن حکومت پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس دوران کانگریس کا کہنا ہے کہ پارٹی ایوان کی کارروائی میں خلل نہیں ڈالے گی اور اس کا سارا زور بحث پر رہے گا۔

16 بل لانے کی تیاری میں حکومت

دوسری جانب حکومت ہر معاملے پر بحث کے لیے تیار ہے۔ مودی حکومت سرمائی اجلاس میں 16 بل پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے، جس میں ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز (ترمیمی) بل، ٹریڈ مارکس ترمیمی بل، 2022 کو بہت اہم سمجھا جارہا ہے۔

لوک سبھا اسپیکر نے کی سب سے تعاون کی اپیل

قبل ازیں منگل کو لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے تمام سیاسی جماعتوں سے تعاون کرنے کی اپیل کی تھی تاکہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران ایوان کی کارروائی کو آسانی سے چلایا جا سکے۔ پارلیمنٹ کے اجلاس سے ایک دن قبل منگل کی شام ایوان کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے اوم برلا نے قائدین سے ایوان کے کام کاج کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔ میٹنگ میں موجود تمام لیڈروں نے لوک سبھا اسپیکر کو یقین دلایا کہ وہ لوک سبھا کے کام کاج کو خوش اسلوبی سے چلانے میں اپنا تعاون فراہم کریں گے۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے وزیر پشوپتی کمار پارس، پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال، وی مرلی دھرن، کامرس اور صنعت کی وزیر مملکت انوپریہ پٹیل اور چودھری سمیت کئی وزراء اور ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

وہیں اپوزیشن پارٹیوں کی بات کریں تو کانگریس سے ادھیر رنجن چودھری، نیشنل کانفرنس سے فاروق عبداللہ، ٹی ایم سی سے سدیپ بندیوپادھیائے، جے ڈی یو سے راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ اور ڈی ایم کے سے ٹی آر بالو اور کئی دوسرے اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ بھی میٹنگ کے دوران موجود رہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے لوک سبھا اسپیکر کو یقین دلایا کہ وہ ایوان کی کارروائی کو آسانی سے چلانے میں اپنا تعاون کریں گے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read