Bharat Express

Parliament Monsoon Session: ایوان میں دہلی سروس بل پر آج ہوگی بحث، بی جے پی نے تمام اراکین پارلیمنٹ کو جاری کیا وہپ

سابق سکریٹری نے کہا کہ بیوروکریسی پر وزیر اعلیٰ کا کنٹرول ہونا چاہیے، ورنہ ترقیاتی کاموں کو نافذ کرنے میں دشواری ہوگی، لیکن دہلی میں اروند کیجریوال کے پاس یہ اختیار کبھی نہیں تھا۔

ایوان میں دہلی سروس بل پر آج ہوگی بحث، بی جے پی نے تمام اراکین پارلیمنٹ کو جاری کیا وہپ

Parliament Monsoon Session: پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس شروع ہوئے ایک ہفتہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ آج یعنی 2 اگست کو مودی حکومت لوک سبھا میں دہلی سروس بل پر بحث کرے گی۔ اس کے لیے بی جے پی کی جانب سے تمام ممبران پارلیمنٹ کو تین لائن کا وہپ جاری کیا گیا ہے۔ وہپ میں تمام اراکین اسمبلی کو ایوان میں موجود رہنے کو کہا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بل پر بحث کے درمیان ہنگامہ ہونے کا بھی امکان ہے، کیونکہ اپوزیشن بھی دہلی حکومت کی حمایت میں کھڑی ہو گئی ہے۔

ایوان میں پیش کیا گیا بل

اپوزیشن کے زبردست ہنگامے کے درمیان منگل کو حکومت نے دہلی حکومت (ترمیمی) بل 2023 ایوان میں پیش کیا تھا۔ جس میں لیفٹیننٹ گورنر کو افسران کے تبادلے اور تعیناتی کا حق دیا گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی شروع سے ہی اس کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ بحث کے دوران بھی عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی احتجاج کریں گے۔ اے اے پی کے رکن پارلیمنٹ نے پیش کئے گئے بل کو کاغذ کا غیر جمہوری ٹکڑا قرار دیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ یہ بل جمہوریت کو بابوشاہی میں بدل دے گا۔

دہلی کے سابق چیف سکریٹری نے دیا یہ بیان

دوسری طرف دہلی کے سابق چیف سکریٹری نے پیش کیے گئے بل کے بارے میں بتایا کہ گورننس کے معاملات میں مکمل شفافیت اور وضاحت ہونی چاہیے۔ اگر بیوروکریسی میں کسی قسم کا انتشار ہوا تو حکومت کو نقصان ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں- Delhi Services Bill: دہلی سروس آرڈیننس کی جگہ لینے والا بل اب تک کا سب سے غیر جمہوری دستاویز: عام آدمی پارٹی

سابق سکریٹری نے کہا کہ بیوروکریسی پر وزیر اعلیٰ کا کنٹرول ہونا چاہیے، ورنہ ترقیاتی کاموں کو نافذ کرنے میں دشواری ہوگی، لیکن دہلی میں اروند کیجریوال کے پاس یہ اختیار کبھی نہیں تھا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ دہلی مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے۔

-بھارت ایکسپریس