Bharat Express

Parliament Monsoon Session: حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تیاریوں میں انڈیا،حزب اختلاف کے رہنماؤں کی مٹینگ میں غورو خوض

منی پور کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بیان دینے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی پر دباؤ ڈالنے کے کئی آپشنز پر غور کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کو اس مسئلے پر بحث کرنے پر مجبور کرنے کے لیے تحریک عدم اعتماد سب سے مؤثر طریقہ ہو گا۔

اپوزیشن حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا سکتی ہے

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 22 جولائی کو شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد سے اپوزیشن منی پور تشدد کے معاملے پر ہنگامہ کر رہی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی خود دونوں ایوانوں میں جواب دیں۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) کے رہنما لوک سبھا میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ فیصلہ منگل کو ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے قبل اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔

اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لا سکتی ہے

منی پور کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بیان دینے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی پر دباؤ ڈالنے کے کئی آپشنز پر غور کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کو اس مسئلے پر بحث کرنے پر مجبور کرنے کے لیے تحریک عدم اعتماد سب سے مؤثر طریقہ ہو گا۔ اپوزیشن سے وابستہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ راجیہ سبھا کے اندر بھی منی پور کے معاملے پر حکومت کو گھیرنے کا عمل جاری رہے گا۔

ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی

انہوں نے کہا کہ روزانہ پلے کارڈز ایوان میں لانا پارلیمنٹ کی روایات کے مطابق نہیں۔ جب ہنگامہ نہیں رکا تو برلا نے ایوان کی کارروائی 2 بجے صبح 11.30 بجے تک ملتوی کر دی۔ مانسون اجلاس کے پہلے دن سے ہی اپوزیشن پارٹیاں وزیر اعظم نریندر مودی سے منی پور کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بیان دینے اور تفصیلی بحث کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اس معاملے پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے تین دنوں میں دونوں ایوانوں کی کارروائی میں بار بار خلل پڑا۔

وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیر کو لوک سبھا میں کہا کہ حکومت اس انتہائی حساس معاملے پر بحث کے لیے تیار ہے اور اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ بحث ہونے دیں اور سچائی سامنے آنے دیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read