![](https://urdu.bharatexpress.com/wp-content/uploads/2025/02/Pakistan.jpg)
Gorakhpur News: یوپی کی گورکھپورجیل سے پاکستانی قیدی مصروف 17 سال بعد عمرقید کی سزا کاٹنے کے بعد بدھ کو رہا ہوگیا۔ اسے پولیس حراست میں دہلی واقع پاکستان سفارت خانہ بھیجا گیا ہے۔ جہاں سے پنجاب کے اٹاری بارڈر سے اسے پاکستان بھیج دیا جائے گا۔ محمد مصروف کوسال 2008 میں جاسوسی کے الزام میں بہرائچ سے گرفتارکیا گیا تھا۔
پاکستانی قیدی مشرف عرف گڈوکوبدھ 5 فروری کوگورکھپورکی ڈویژنل جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ اسے پولیس کی حراست میں دہلی لے جایا گیا ہے۔ پاکستان کے رہائشی مصروف کودہلی میں پاکستانی سفارت خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔ یہاں سے کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد اسے پنجاب کے اٹاری بارڈرکے راستے پاکستان بھیج دیا جائے گا۔
محمد مصروف پر ملک سے غداری اورجعل سازی کا معاملہ درج
محمد مصروف کو سال 2008 میں بہرائچ پولیس نے جاسوسی، ملک سے غداری، جعل سازی اورسازش کرنے کے الزام میں گرفتارکیا تھا۔ کیونکہ سیکورٹی ایجنسیوں کوخدشہ تھا کہ وہ ہندوستان میں دہشت گردانہ تنظیموں کے لئے جانکاری جمع کررہا تھا۔ جانچ کے بعد اس کے خلاف ملک سے غداری اورجاسوسی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ سال 2013 میں عدالت نے اسے عمرقید کی سزا سنائی۔
ہندوستان کے وزارت داخلہ کے حکم کے بعد محمد مصروف کی رہائی کا عمل مکمل ہوا۔ ضلع جیل پولیس اورسیکورٹی ایجنسیوں کی نگرانی میں اسے گورکھپورسے دہلی واقع پاکستانی سفارت خانہ بھیجا گیا۔ وہاں سے قانونی عمل مکمل کرنے کے بعد 7 فروری کواٹاری بارڈرپر لے جایا جائے گا، جہاں اس کے دستاویز کی جانچ ہوگی۔ پھر پاکستانی افسران کو سونپا جائے گا۔ محمد مصروف کو2015 میں وارانسی سینٹرل جیل میں منتقل کیا گیا۔
17 سال بعد محمد مصروف کوملی رہائی
محمد مصروف نے وہاں قیدیوں کواکسانے اورملک سے غداری کی کوشش کی۔ اس کے بعد سال 2019 میں انتظامیہ کے حکم پراسے گورکھپورجیل لایا گیا اورہائی سیکورٹی بیرک میں رکھا گیا۔ یہاں اس کی عمرقید کی سزا پوری ہوچکی۔ اس کی قانونی ضوابط کومکمل ہونے کے بعد ہندوستانی حکومت نے اس کی رہائی کا فیصلہ لیا۔
بھارت ایکسپریس اردو۔